ETV Bharat / sports

بھارت ۔ پاکستان کےدرمیان عالمی کپ کا پہلا میچ کب ہوا ؟

بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والا ہر میچ کروڑوں لوگوں کے دلوں کی دھڑكنوں بڑھا دیتا ہے، عالمی کپ 2019 میں بھارت پاکستان کے مابین 16 جون کو میچ کھیلا جائے گا، وہیں عالمی کپ کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو بھارت نے پاکستان کو ہمیشہ ہی شکست دی ہے۔

بھارت۔پاکستان کے مابین عالمی کپ کا پہلا میچ
author img

By

Published : Jun 14, 2019, 5:48 PM IST

بھارت اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ کا پہلا میچ سنہ 1992 میں سڈنی میں کھیلا گیا تھا اس مقابلے میں جاوید میانداد اور وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان ہوئی بحث نے اس مقابلے کو یادگار بنا دیا تھا۔

سنہ 1992 کے عالمی کپ میں ہی سچن تیندولکر نے عالمی کپ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی
سنہ 1992 کے عالمی کپ میں ہی سچن تیندولکر نے عالمی کپ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی

ستائیس برس پہلے ہوئے اس مقابلے میں بھارت نے پاکستان کو 43 رنز سے شکست دی تھی، اگرچہ 1992 ورلڈ کپ کا خطاب پاکستان نے جیتا تھا لیکن بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سچن تیندولکر نے 54 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی
سچن تیندولکر نے 54 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی

اس سے پہلے دونوں ٹیموں نے 4 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی لیکن کسی بھی عالمی کپ میں ان دونوں کا مقابلہ نہیں ہوا تھا۔

سنہ 1992 کے عالمی کپ میں ہی سچن تیندولکر نے عالمی کپ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی اور مین آف دی میچ کا خطاب حاصل کیا تھا۔

4 مارچ 1992 کو ہونے والے اس میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، محمد اظہر الدین کی قیادت میں اجے جڈیجہ اور سری کانت کے درمیان پہلے وکٹ کے لیے 25 رن کی شراکت ہوئی، اجے جڈیجہ نے 46 رنز بنائے جبکہ سری کانت 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ٹیم کے مجموعی اسکور 101 رن پر بھارت کے 3 وکٹ گر چکے تھے، کپتان اظہر الدین بھی 32 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے جبکہ ونود کامبلی 24 رن بنا کر آؤٹ ہوئے.

سچن نے ونود کامبلی اور کپل دیو کے ساتھ پارٹنرشپ کر کے بھارت کے اسکور کو 200 رن کے پار پہنچایا،
سچن تیندولکر نے 54 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی جبکہ کپل دیو نے 35 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے مشتاق احمد نے 3 وکٹ حاصل کیے تھے، پاکستان کی سست اوور ریٹ کی وجہ سے یہ میچ 49 اوورز کا کھیلا گیا جس میں بھارت نے مقررہ 49 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری پاکستان کی شروعات خراب رہی، بھارتی گیند باز پربھاکر اور کپل دیو نے پاکستان کے 17 رنز پر ہی 2 وکٹ گرا دیئے تھے، انضمام الحق اور زاہد فضل 2-2 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے۔

اس کے بعد عامر سہیل اور جاوید میانداد کے درمیان 88 رنز کی پارٹنرشپ نے ٹیم کو اسکور کو مضبوطی عطا کی تھی خطر ناک بنتی جا رہی اس جوڑی کو سچن نے عامر سہیل کو آؤٹ کر کے توڑا اور 105 رن پر پاکستان کا تیسرا وکٹ گرا ،عامر سہیل نے 62 رنز بنائے تھے۔

جاوید میانداد اور وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان ہوئی بحث نے اس مقابلے کو یادگار بنا دیا تھا
جاوید میانداد اور وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان ہوئی بحث نے اس مقابلے کو یادگار بنا دیا تھا

اس کے بعد جاوید میانداد 40 رنز بنا کر جواگل سری ناتھ کی گیند پر بولڈ آؤٹ ہوئے، اس دوران میانداد اور بھارتی وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان تلخ تکرار ہوئی تھی جس نے اس میچ کو یادگار بنا دیا۔

پاکستانی بلے باز وقفے وقفے سے آؤٹ ہوتے گئے اور 150 رن کو اسکور تک پاکستان کے 7 وکٹ گر چکے تھے جس کے بعد پاکستانی ٹیم واپسی نہیں کر سکی اور 173 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

سچن تیندولکر کو ان کی آل راؤنڈر کارکردگی کی بنیاد پر مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

بھارت اور پاکستان کے درمیان ورلڈ کپ کا پہلا میچ سنہ 1992 میں سڈنی میں کھیلا گیا تھا اس مقابلے میں جاوید میانداد اور وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان ہوئی بحث نے اس مقابلے کو یادگار بنا دیا تھا۔

سنہ 1992 کے عالمی کپ میں ہی سچن تیندولکر نے عالمی کپ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی
سنہ 1992 کے عالمی کپ میں ہی سچن تیندولکر نے عالمی کپ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی

ستائیس برس پہلے ہوئے اس مقابلے میں بھارت نے پاکستان کو 43 رنز سے شکست دی تھی، اگرچہ 1992 ورلڈ کپ کا خطاب پاکستان نے جیتا تھا لیکن بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

سچن تیندولکر نے 54 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی
سچن تیندولکر نے 54 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی

اس سے پہلے دونوں ٹیموں نے 4 ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں شرکت کی تھی لیکن کسی بھی عالمی کپ میں ان دونوں کا مقابلہ نہیں ہوا تھا۔

سنہ 1992 کے عالمی کپ میں ہی سچن تیندولکر نے عالمی کپ میں اپنی پہلی نصف سنچری بنائی تھی اور مین آف دی میچ کا خطاب حاصل کیا تھا۔

4 مارچ 1992 کو ہونے والے اس میچ میں بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا تھا، محمد اظہر الدین کی قیادت میں اجے جڈیجہ اور سری کانت کے درمیان پہلے وکٹ کے لیے 25 رن کی شراکت ہوئی، اجے جڈیجہ نے 46 رنز بنائے جبکہ سری کانت 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ٹیم کے مجموعی اسکور 101 رن پر بھارت کے 3 وکٹ گر چکے تھے، کپتان اظہر الدین بھی 32 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے تھے جبکہ ونود کامبلی 24 رن بنا کر آؤٹ ہوئے.

سچن نے ونود کامبلی اور کپل دیو کے ساتھ پارٹنرشپ کر کے بھارت کے اسکور کو 200 رن کے پار پہنچایا،
سچن تیندولکر نے 54 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی جبکہ کپل دیو نے 35 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کی جانب سے مشتاق احمد نے 3 وکٹ حاصل کیے تھے، پاکستان کی سست اوور ریٹ کی وجہ سے یہ میچ 49 اوورز کا کھیلا گیا جس میں بھارت نے مقررہ 49 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے۔

ہدف کا تعاقب کرنے اتری پاکستان کی شروعات خراب رہی، بھارتی گیند باز پربھاکر اور کپل دیو نے پاکستان کے 17 رنز پر ہی 2 وکٹ گرا دیئے تھے، انضمام الحق اور زاہد فضل 2-2 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے تھے۔

اس کے بعد عامر سہیل اور جاوید میانداد کے درمیان 88 رنز کی پارٹنرشپ نے ٹیم کو اسکور کو مضبوطی عطا کی تھی خطر ناک بنتی جا رہی اس جوڑی کو سچن نے عامر سہیل کو آؤٹ کر کے توڑا اور 105 رن پر پاکستان کا تیسرا وکٹ گرا ،عامر سہیل نے 62 رنز بنائے تھے۔

جاوید میانداد اور وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان ہوئی بحث نے اس مقابلے کو یادگار بنا دیا تھا
جاوید میانداد اور وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان ہوئی بحث نے اس مقابلے کو یادگار بنا دیا تھا

اس کے بعد جاوید میانداد 40 رنز بنا کر جواگل سری ناتھ کی گیند پر بولڈ آؤٹ ہوئے، اس دوران میانداد اور بھارتی وکٹ کیپر کرن مورے کے درمیان تلخ تکرار ہوئی تھی جس نے اس میچ کو یادگار بنا دیا۔

پاکستانی بلے باز وقفے وقفے سے آؤٹ ہوتے گئے اور 150 رن کو اسکور تک پاکستان کے 7 وکٹ گر چکے تھے جس کے بعد پاکستانی ٹیم واپسی نہیں کر سکی اور 173 رنز پر آؤٹ ہو گئی۔

سچن تیندولکر کو ان کی آل راؤنڈر کارکردگی کی بنیاد پر مین آف دی میچ کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

Intro:Body:

aftab


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.