دھرم سینا نے کہا کہ انگلینڈ کو چھ رن دینا ایک اجتماعی فیصلہ تھا اور میں نے یہ فیصلہ اسکوائر لیگ امپائر مرائس اراسمس سے مشورہ کرنے کے بعد لیا تھا اور ہماری بات اس دن تمام میچ حکام نے سنی تھی۔
سری لنکن امپائر نے مزید کہا کہ یہ ایک غلطی تھی لیکن انہیں اس فیصلے کا کبھی افسوس نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے لیے ٹی وی پر ری پلے دیکھنے کے بعد تبصرہ کرنا کافی آسان ہے لیکن میں اب جب ٹی وی پر ری پلے دیکھتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک غلطی تھی لیکن ہمارے پاس میدان پر ری پلے دیکھنے کی کوئی سہولت نہیں ہوتی ہے۔
دھرم سینا نے کہا کہ میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں نے جو فیصلہ کیا اس کا مجھے کوئی افسوس نہیں رہے گا۔
آئی سی سی نے تو اس دن کیے گئے میرے فیصلے کی تعریف کی تھی۔
واضح رہے کہ یہ واقع اس وقت پیش آیا جب انگلینڈ کے کھلاڑی بین اسٹوکس دوسرا رن مکمل کرنے کے لیے وکٹ کی طرف بھاگ رہے تھے تو فیلڈر نے گیند تھرو کی جواسٹوکس کے بلے سے ٹکرا کر دوسری جانب باؤنڈری کے پار چلی گئی اور یہ باؤںڈری فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
امپائر کی جانب سے انگلینڈ کو اوور تھرو کے چار رنز اور بھاگ کر لیے گئے دو رنز سمیت چھ رنز دیے گئے، جس کے بعد یہ بحث شروع ہو گئی کہ دوسرا رن مکمل نہیں ہوا تھا اور اس سے پہلے ہی گیند کھلاڑی کے بیٹ کو لگ گئی تھی اس لیے پانچ رنز دیے جانے چاہیے تھے لیکن ایسا نہیں ہوا۔