بھارت کے سابق کپتان دھونی گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد سے اب تک میدان سے باہر ہیں اور ان کے ریٹائرمنٹ لینے کی قیاس آرائیوں نے زور پکڑ لیا ہے۔لیکن دھونی ان قیاس آرائی پر خاموش ہیں۔
ناصر حسین نے کہاکہ ایک بار دھونی نے ریٹائرمنٹ لے لیا تو وہ پھر واپس نہیں آئیں گے۔ صدیوں میں ایسے کھلاڑی آتے ہیں جن کو پوری دنیا میں تعریف ملتی ہے۔
لہذا ان پر اتنی جلدی ریٹائرمنٹ لینے کا دباؤ نہیں ڈالنا چاہئے۔صرف دھونی ہی جانتے ہیں کہ ان کی دماغی حالت کیسی ہے لیکن آخر میں سلیکٹر کو ہی کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔
بھارت کے سابق کپتانوں سنیل گواسکر اور کپل دیو کا بھی خیال ہے کہ میدان سے اتنے وقت تک باہر رہنے کے بعد دھونی کی بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی مشکل ہے۔
دھونی کے لئے واپسی کی امید آئی پی ایل کا 13 واں سیزن تھا لیکن کورونا وائرس کی وجہ سے آئی پی ایل 15 اپریل تک ملتوی ہے اور اس کا آگے شروع ہونا مشکل ہے۔
حسین نے کہا کہ کیا دھونی اب بھی ہندستان کے لئے کھیلنے کے قابل ہیں۔ یہ بہت عام سوال ہے۔لیکن میں نے جتنا دھونی کو دیکھا ہے، مجھے یقین ہے کہ ان میں کافی کرکٹ باقی ہے اور وہ ہندستانی کرکٹ کے لئے ابھی بہت کچھ کر سکتے ہیں۔"
اگرچہ حسین نے تسلیم کیا کہ دھونی نے ورلڈ کپ کے دوران کچھ موقع گنوائے تھے۔انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران ہدف حاصل کرتے وقت دھونی نے ایک دو موقع گنوائے تھے۔لیکن دھونی میں کافی صلاحیت ہے اور وہ اب بھی کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔