انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین کا خیال ہے کہ یہ سورو گانگولی ہی تھے جنہوں نے بھارتی کرکٹ ٹیم کو ایک مشکل ٹیم بنایا۔سابق کرکٹر نے كرك بز پر هرشا بھوگلے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کو ایک اچھی ٹیم سمجھا جاتا تھا
لیکن سورو گنگولی کے عہدہ سنبھالنے کے بعد رویے میں تبدیلی آئی۔ سورو سے پہلے بلا شبہ بھارت ایک اچھی ٹیم تھی جس میں عظیم کھلاڑی محمد اظہرالدین ، جواگل سری ناتھ جیسے ان کے پاس کچھ شاندار کھلاڑی تھے
لیکن سورو سے پہلے وہ ایک اچھی ایسی ٹیم تھی جیسے کسی کو گڈ مارننگ کرتے ہوئے اس کے حال چال پوچھ رہے ہوں۔جیسے آپ ہو هرشا، ایمانداری سے کہوں تو (نرم دل والے) لیکن سورو گنگولی نے انہیں ٹف بنا دیا۔
سورو گنگولی نے انہیں ایک مشکل ٹیم بنایا۔ناصر نے مزید بتایا کس طرح گنگولی نے انگلینڈ میں انہیں ٹاس کے لئے انتظار بھی کرایا اور اس کے بعد وہ اور اسٹیو وا اور باقی لوگ آہستہ سے ایک دوسرے سے یہ معلوم کرتے رہے تھے کہ گنگولی کہا ہیں؟ ظاہر ہے گنگولی نے ٹیم کا رویہ تبدیل کیا ۔
انگلش کرکٹر نے فٹنس کے معاملے میں بھارتی ٹیم کے کلچر کو تبدیل کرنے کے لئے بھارت کے موجودہ کپتان وراٹ کوہلی کا بھی خیر مقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کوہلی نے جس طرح سے ہندوستان کی حوصلہ افزائی کی ہے، آپ ان کی فٹنیس ، کلچرمیں تبدیلی اور ان کی جیت کی ذہنیت کو کوہلی کے لئے مکمل طور پر جانتے ہیں۔ تاہم، جب موجودہ نسل سے اپنے پسندیدہ کپتان کو منتخب کرنے کے لئے کہا گیا تو ناصر نے کیوی کپتان کین ولیمسن کو چنا اور انہیں کھیل کا ایک عظیم سفیر کہا۔انہوں نے کہا مجھے لگتا ہے کہ کین ولیمسن جس طرح سے خود کو سنبھالتے ہیں، وہ ہمارے کھیل کا ایک بڑا سفیر ہے۔
گنگولی نے 146 ون ڈے اور 49 ٹیسٹ میں ہندستان کی قیادت کی ہے، جس میں سے ٹیم بالترتیب 76 اور 21 مواقع پر فاتح رہی۔