میگا ٹورنامنٹ کے آغاز کے بعد بھی بھارت اور انگلینڈ کے درمیان خطابی معرکہ کی پیشنگوئی کی جاتی رہی تھی لیکن نیوزی لینڈ نے خوابوں کو چکناچور کردیا۔
بھارتی ٹیم وراٹ کوہلی کے لیے اس مر تبہ ورلڈ کپ جیتنا بہت آسان تھا ۔ ان کے پاس بالنگ فیلڈنگ اور بیٹنگ تمام شعبوں میں ایک سے بڑھ کر ایک کھلاڑی موجود تھے۔ انہیں اس مر تبہ پلیئنگ الیون کے انتخابات میں بھی کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
سیمی فا ئنل میں بھی ٹیم انڈیا فیورٹ تھی۔ ٹاس ہارنے کے بعد بالنگ کرنے اتری بھارتی ٹیم نے پہلے پاور پلے کے دوران غیرمعمولی گیبدبازی کا مظاہرہ کر تے ہوئے نیوزی لینڈ کوکھل کر رن بنانے کاموقع نہیں دیا۔یکے بعد دیگر وکٹ گنوانے کے بعد نیوزی لینڈ کے لیے میچ میں واپس میں دشواریوں کاسامنا کرنا پڑتا رہا۔
نیوزی لینڈ کی حالت پتلی ہونے پر بھارتی کپتان وراٹ کوہلی میدان میں ہلکاپھلکا رقص کامظاہرہ کر تے رہے۔ وراٹ کوہلی کے لیے میدان میں رقص کرنا کچھ حد تج جا ئز تھا کیونکہ ان کی میچ پر پوری گرفت تھی۔
مگر انگلینڈ کے موسم کے بارے میں کیا کہنا ۔ پل میں بارش اور پل میں دھوپ کے درمیان گہرا رشتہ ہے۔مانچسٹر کے موسم نے ٹیم انڈیا کے جشن پارٹی کو بگاڑنے کا پورا انتظام کررکھا تھا۔
مانچسٹر میں ایک بار بارش شروع ہوئی تو میچ رد کر واکر ہی دم لیا۔ ریزروڈے میں میچ چلا گیا۔ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک روزہ میچ دودنوں میں کھیلا گیا۔
نیوزی لینڈ نے ٹیم انڈیا کے سامنے جیت کے لیے معمولی ہدف دیا۔ بھارتی کپتان ورراٹ کوہلی کی طرح کروڑوں افراد ٹیم انڈیا کے فائنل میں پہنچنے کا جشن منانے کی تیاری شروع کردی۔
ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے گیندبازوں نے عمدہ بالنگ کرتے ہوئے بھارتی بلے بازوں کے دم نکال دی۔ دھونی اور رابندر جڈیجہ کے درمیان اہم شراکت داری سے جیت کی امید بندھی تھی لیکن ان کے آ ؤٹ ہونے کے بعد ٹیم انڈیا شکست سے دوچار ہوئی۔
بھارتی ٹیم کی شکست پر کپتان وراٹ کوہلی بے چین نظر آئے۔ ایک دن پہلے مانچسٹر کے میدان میں رقص کر نے والے وراٹ کوہلی دوسرے دن غمزدہ نظر آئے۔