انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ صبح 11 بجے شروع ہوتا ہے لیکن دوسرا ٹیسٹ میچ تمام پانچ دن خراب موسم کی وجہ سے متاثر ہوا تھا اوربے نتیجہ(ڈرا) پر ختم ہوا جس کے بعد ٹیسٹ میچ کو جلدی کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔
دوسرے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی پہلی اننگز مکمل ہوگئی تھی جبکہ انگلینڈ نے آخری دن چار وکٹوں کے نقصان پر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کی جس کے ساتھ ہی میچ ڈرا ہوگیا۔
دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران پورے میچ میں صرف 134.3 اوورز کا ہی کھیل ہوسکا تھا۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ای سی بی نے میچ ریفری کرس براڈ کی سربراہی میں بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور براڈ کاسٹر سمیت مختلف شراکت داروں سے بات چیت کی۔
ای سی بی اور آئی سی سی نے موسم خراب ہونے کی وجہ سے تیسرا ٹیسٹ میچ وقت سے پہلے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
انگلینڈ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ جمعہ سے روز باؤل(ساؤتھمپٹن) میں شروع ہوگا۔
واضح رہے کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں انگلینڈ کو 0-1 کی برتری حصاصل ہے، تیسرا ٹیسٹ جیتنے کی صورت میں فاتح ٹیم کی آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں ایک درجہ ترقی ہوسکتی ہے۔
فتح کی صورت میں پاکستان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں ایک درجہ ترقی کے بعد چوتھی پوزیشن مل سکتی ہے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم اگر تیسرا ٹیسٹ جیت گئی تو وہ آسٹریلیا سے دوسری پوزیشن چھین لی گی۔
پاکستانی ٹیم کو سیریز برابر کرنے کے لیے آخری ٹیسٹ جیتنا ضروری ہوگا جبکہ انگلش ٹیم کو سیریز جیتنے کے لیے آخری ٹیسٹ محض ڈرا کرنے کی ضرورت ہے۔
دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے سیریز کے آخری میچ میں کامیابی کے لیے بیانات دیئے ہیں، اس اعتبار سے توقع کی جارہی ہے کہ ٹیسٹ سیریز کا تیسرا اور آخری میچ سخت اور کانٹے کی ٹکر کا ہوگا۔
انگلینڈ کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں پاکستان پر 10 سال بعد شکست کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ انگلش سرزمین پر پاکستان آخری سیریز سنہ 2010 میں ہارا تھا۔ اب تیسرا ٹیسٹ ڈرا بھی ہوا تو سیریز ہاتھ سے نکل جائے گی۔ اگرچہ گذشتہ میچ کی بہ نسبت اس بار بارش کی مداخلت کم رہنے کی پیشن گوئی کردی گئی لیکن انگلینڈ کا ناقابل اعتبار موسم کھیل کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ گذشتہ روز بھی بارش کی وجہ سے کرکٹرز کو انڈور پریکٹس تک محدود رہنا پڑا تھا۔