مورگن نے کہا کہ میں مانتا ہوں کہ یہ شکست مایوس کن تھی اور ہم نے اچھی بلے بازی کا مظاہرہ نہیں کیا جس کی وجہ سے ہمیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ ہم واپسی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں رکھتے ہیں اور اگلے میچ میں آسٹریلیا کے خلاف واپسی کریں گے۔
واضح رہے کہ انگلینڈ 6 میچوں میں سے دو شکست اور چار جیت کے ساتھ آٹھ پوائنٹس ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں تیسرے مقام پر ہے۔
انگلینڈ کو اس کے بعد تین مشکل مقابلے کھیلنے ہیں جس میں آسٹریلیا، بھارت اور نیوزی لینڈ جیسی مضبوط ٹیمیں شامل ہیں اور اگر وہ تینوں ہار جاتا ہے تو سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائے گا۔
انگلینڈ کے لیے اب تک معاملہ بالکل ٹھیک چل رہا تھا لیکن سری لنکا کے خلاف شکست کے بعد اسے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے۔
انگلینڈ کا اگلا مقابلہ لندن میں 25 جون کو دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا سے ہوگا۔ اس کے بعد 30 جون کو برمنگھم میں بھارت سے اور تین جولائی کو نیوزی لینڈ سے کھیلنا ہے۔
مورگن نے مزید کہا کہ ہم ٹورنامنٹ میں واپسی کا دم رکھتے ہیں اور یہی ہمارا مضبوط پہلو ہے،
انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل ٹورنامنٹ ہے اور ہمارے پاس دیگر مقابلوں میں بڑے مواقع ہیں اور ہمارا اگلا مقابلہ آسٹریلیا سے ہوگا، ان کے خلاف گھر میں کھیلنا ہمیشہ ہی شاندار ہوتا ہے۔
مورگن نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم نے سری لنکا کے خلاف بہترین گیند بازی کی اور انہیں معمولی اسکور پر روک دیا، لیکن اچھی شراکت نہیں ہونے کی وجہ سے ہمیں شکست کی صورت میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ٹیموں کے لیے مقابلہ سخت تھا اور یہ گیند بازوں کا دن تھا، یہ ایسا ٹورنامنٹ ہے جہاں آپ کو حالات کے حساب سے کھیلنا ہے اور حالات کو تبدیل کرنا ہوتا ہے۔
اوپنر جیسن رائے کے آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے پر انگلینڈ کے کپتان نے کہا کہ ابھی اس معاملے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔