شکھر دھون نے 2018 میں آئی پی ایل سیزن میں 135.67 کی اوسط سے 16 میچوں میں 521 رنز بنائے تھے۔ وہ دہلی کیپیٹلز کے ایک اہم کھلاڑی ہیں اور انہیں یقین ہے کہ ٹیم اس بار آئی پی ایل کا ٹائٹل اپنے نام کرلے گی۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل کا 13 واں سیزن 19 ستمبر سے 10 نومبر تک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقد ہورہا ہے۔
شکھر دھون نے کہا کہ بطور ٹیم ہم ٹورنامنٹ کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا حوصلہ نہایت بلند ہے۔ ہم سب کرکٹ میں واپسی کر رہے ہیں اور اس سے ٹیم میں موجود ہر کھلاڑی میں زبردست جوش اور توانائی ہے۔
دھون نے کہا کہ 'میرے خیال میں ٹیم کے تمام کھلاڑیوں میں اعتماد ہے اور دہلی کی ٹیم متوازن ہے جو متحدہ عرب امارات کے ماحول میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ ہمیں یقین ہے کہ دہلی اس سیزن میں یہ اعزاز اپنے نام کرلے گی۔
انہوں نے کہا کہ شریس ایر نے گزشتہ سیزن میں ٹیم کی بہت اچھی قیادت کی تھی اور اس سیزن میں ٹیم میں روی چندرن اشون اور اجنکیا رہانے جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں سے بہت مدد ملے گی۔ شریس ایر کُھلی سوچ کے مالک ہیں اور سینیئر اور جونیئر کھلاڑیوں سے سبق لیتے ہیں۔ وہ ہماری صحیح رہنمائی کرتے ہیں۔
اسپن گیند بازی کے شعبے سے متعلق سلامی بلے باز نے کہا کہ توقع کی جارہی ہے کہ پچ کی رفتار کم ہوگی لیکن ہماری توجہ تمام شعبوں پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی پی ایل تین مقامات پر ہونے جارہا ہے اور میچوں کے انعقاد سے پچ قدرے دھیمی ہوجائے گی اور ایسی صورتحال میں اشون، سندیپ، امِت اور اکشر پٹیل ہماری مدد کریں گے۔
شکھر نے کہا کہ ان بالرز کا تجربہ ٹیم کے لیے کارآمد ہوگا۔ ہماری ٹیم نہ صرف بالنگ میں بلکہ بیٹنگ میں بھی بہتر ہے۔ ہماری توجہ ٹیم کی کارکردگی پر مرکوز ہے۔ پوری ٹیم کو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے، اس پر ہماری توجہ ہے۔ اگر ہم یہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ہماری ٹیم چیمپیئن بن سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ سفر نہ کرنے سے فائدہ ہوگا۔ اس سے بلے بازوں کے لیے بھی آسانی ہوگی۔ تاہم یہ بھی پچ پر منحصر ہے۔ اگر پچ زیادہ بہتر نہیں ہے تو پھر بلے بازوں کے لیے تھوڑی مشکل ہوگی۔
قومی ٹیم میں واپسی کے تعلق سے شکھر دھون نے کہا کہ میں اس وقت ٹیسٹ ٹیم میں نہیں ہوں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں نے واپسی کی امید چھوڑدی ہے۔ جب بھی مجھے موقع ملا چاہے پچھلے سال رنجی ٹرافی میں، میں سنچری بنا کر ختم کرتا ہوں اور میں نے ون ڈے ٹیم میں واپسی کی تھی۔
شکھر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جب تک میرے پاس بلا(بیٹ) ہے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا۔ میں اپنے عمل پر توجہ مرکوز کر رہا ہوں اور فٹ اور مضبوط رہنے کی کوشش کر رہا ہوں۔ اگر میں یہ کرتا رہا تو میرے لئے چیزیں آسان ہوجائیں گی۔