اوپنر شکھر دھون کو گزشتہ سال دہلی نے اپنی ٹیم میں شامل کیا تھا اور انہوں نے آئی پی ایل کے آخری سیزن میں 16 میچوں میں 521 رنز بنائے تھے۔ شکھر اس سے پہلے سن رائزرس حیدرآباد کی طرف سے کھیلے تھے۔
34 سالہ شکھر نے کہا کہ چند سالوں کے بعد دہلی کی ٹیم میں واپس آناخوشی کی بات ہے ۔ دہلی ہمیشہ میرا گھر رہا ہے اور میرے دل سے بہت قریب رہا ہے۔ میرے خیال میں ٹیم پہلے کی نسبت بہت مضبوط ہے اور آئی پی ایل جیتنے کے بہت قریب ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہم جلد ہی آئی پی ایل کا ٹائٹل جیت کر شائقین کو ٹرافی دیں گے۔ وہ اس کے مستحق ہیں کیونکہ ہمارے پرستار ہمیشہ ٹیم کی حمایت کرتے ہیں۔
کرونا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں کرکٹ کی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہیں اور کھلاڑی اپنے کنبے کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس وبا کے دوران کنبہ کے افراد کے ساتھ وقت گزار کر اسے ایک موقع کی حیثیت سے تبدیل کررہا ہوں۔ وہ آسٹریلیا میں رہتے ہیں اور مجھے ان سے ملنے کے لئے بہت کم وقت ملتا ہے کیونکہ مجھے مسلسل سفر کرنا پڑتا ہے۔
بلے باز نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں اپنے کنبہ کے ساتھ وقت گزار رہا ہوں اور ان کے قریب ہوں۔ تاہم میں دوبارہ گراؤنڈ میں واپسیکرنے کیلئے انتظار نہیں کر پارہا ہوں۔ لیکن اس کے ساتھ ہی مجھے غم بھی نہیں ہے کہ میں گھر میں وقت گزار رہا ہوں۔
خالی اسٹیڈیم میں کھیلنے کے سوال پر شکھر نے کہا کہ تماشائیوں کے بغیر کھیلنا کرکٹ کو مکمل طور پر بدل دے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ناظرین کے بغیر کھیلنے سے کرکٹ بدل جائے گا۔ مثال کے طور پر کھیلتے ہوئے میں کیمرہ کی طرف دیکھ کر جشن مناؤں گا تاکہ شائقین مجھے ٹی وی پر دیکھیں۔
طویل عرصہ تک ہندوستانی ٹیم میں رہنے کے باوجود وہ چوٹ کی وجہ سے کئی بار ڈراپ ہوئے ہیں لیکن شکھر کا خیال ہے کہ مثبت ہونے سے مجھے مدد ملی ہے۔ شکھر نے کہا کہ میری قوت مدافعت بہت مضبوط ہے اور مجھے چوٹ لگنے سے تکلیف محسوس نہیں ہوتی ہے۔ میں ہمیشہ مثبت رہتا ہوں کیونکہ یہ آپ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ میرے خیال میں یہ ضروری ہے کیونکہ آپ کو خود پر بھروسہ کرنا ہوگا۔
روہت شرما کے ساتھ کھلنے پر انہوں نے کہا کہ روہت کے ساتھ بات چیت کرنا آسان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انڈر 19 کے بعد سے ہی ایک دوسرے کو جانتے ہیں اور میدان کے اندر اور باہر ہماری اچھی دوستی ہے۔ مجھے ان کے ساتھ بات چیت کرنے میں آسانی محسوس ہوتی ہے جس سے فیلڈ میں فائدہ ہوتا ہے۔ اگر مجھے بیٹنگ کے دوران پریشانی ہو تو میں ان سے بات کرتا ہوں۔
اوپنر نے کہا کہ یہ نہ صرف فیلڈ پر بلکہ افتتاحی ساتھی اور ٹیم کے کھلاڑیوں کے ساتھ بھی میدان سے دور اچھے تعلقات کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ہندوستانی ٹیم ایک کنبہ کی طرح ہے۔ ہم ایک ساتھ مسلسل سفر کرتے ہیں۔ سال میں تقریبا 200 دن ایک ساتھ رہتے ہیں اس سے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات استوار کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
آئی سی سی ٹورنامنٹ میں ایک شاندار ریکارڈ پر شکھر نے کہا کہ ہم ان ٹورنامنٹ کے لئے الگ سے تیاری نہیں کرتے ہیں۔ میں خوش قسمت ہوں کہ ورلڈ کپ اور چمپئنز ٹرافی سے قبل میری فارم بحال ہو گئی ۔ بحیثیت کھلاڑی میں خود کو ہر دن تیار کرتا ہوں اور ہر دن اچھا کرنا چاہتا ہوں۔ مجھے بہت خوشی ہے کہ میں بڑے ٹورنامنٹ میں ٹیم کے لئے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔