کرکٹ کی دنیامیں ریکارڈ کے بے تاج بادشاہ بھارت رتن سچن تندولکر نے 24 سال کے اپنے شاندار کیریئر میں 200 ٹیسٹ میچ میں 51 سنچریوں کی مدد سے کل 15921 رن بنائے جبکہ 463 ون ڈے میں انہوں نے 49 سنچریوں کی مدد سے 18426 رنز بنائے۔سچن کے سب سے زیادہ ٹیسٹ اور ون ڈے رنز اور سنچریوں کا ریکارڈ آج بھی قائم ہے۔
یہ ان کے کیریئر کی 100 ویں بین الاقوامی سنچری تھی۔ اگرچہ سچن کی اس اننگز کے باوجود ہندستان یہ میچ نہیں جیت پایا تھا۔بھارت نے پانچ وکٹ 289 رن بنائے تھے جبکہ بنگلہ دیش نے پانچ وکٹ پر 293 رن بنا کر میچ جیت لیا تھا۔
ماسٹر بلاسٹر کے ون ڈے کیریئر کا یہ 462 واں میچ تھا۔ان کا آخری میچ اسی ٹورنامنٹ میں پاکستان کے خلاف تھا جس میں انہوں نے 52 رنز بنائے تھے۔سچن نے اپنا آخری ٹیسٹ نومبر 2013 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے گھریلو میدان ممبئی میں کھیلا تھا۔
کرکٹ میں ریکارڈ کے بادشاہ سچن نے اپنے کیریئر میں 664 میچوں میں کل 34357 رنز بنائے جس میں ایک عالمی ریکارڈ ہے۔اس میں 100 سنچری اور 164 نصف سنچری شامل ہیں۔ سچن کے ریکارڈ کو موجودہ وقت میں صرف بھارتی کپتان وراٹ کوہلی سے ہی کوئی خطرہ ہو سکتا ہے۔
وراٹ نے کل 416 میچوں میں 21901 رنز بنائے ہیں جس میں 70 سنچریاں اور 104 نصف سنچری شامل ہیں۔وراٹ نے ون ڈے میں 43 اور ٹیسٹ میں 27 سنچری بنائی ہیں۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سچن کی اس تاریخی کامیابی کے بارے میں پیر کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہاکہ سچن نے آج کے دن بنگلہ دیش کے خلاف تاریخ بنائی اور بین الاقوامی کرکٹ میں سنچریوں کی سنچری مکمل کرنے والے وہ پہلے بلے باز بنے۔ان کے بعد آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ (71 سنچری)، وراٹ کوہلی (70) اور سری لنکا کے کمار سنگاکارا (63) ہیں۔
سچن نے اپنا ٹیسٹ ڈیبو نومبر 1989 میں پاکستان کے خلاف کراچی میں اور ون ڈے دسمبر 1989 میں پاکستان کے خلاف گوجرابوالہ میں کیا تھا۔سچن اس کے بعد مسلسل 24 سال تک بھارت کے لئے کرکٹ کھیلتے رہے۔حال میں وہ ممبئی میں پانچ ممالک کی لیجنڈس سیریز میں انڈیا ليجنڈس کی جانب سے کھیل رہے تھے۔
یہ سیریز کورونا وائرس کی وجہ سے درمیان میں ہی ملتوی کر دی گئی۔کرکٹ کا ہر ریکارڈ اپنے نام رکھنے والے سچن کو 1994 میں ارجن ایوارڈ، 1997-98 میں راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ، 1999 میں پدم شری، 2008 میں پدم وبھوشن اور 2014 میں ملک کا اعلی ترین شہری اعزاز بھارت رتن سے نوازا گیا تھا۔
وہ 1997 میں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر رہے تھے۔انہیں 2010 میں آئی سی سی نے سال کے بہترین کرکٹر کے لئے سر گارفیلڈ سوبرس ٹرافی پیش کی تھی۔انہیں 2020 میں بہترین کھیل لمحے کے لئے لورینس ورلڈ اسپورٹس ایوارڈ پیش کیا گیا۔