ETV Bharat / sports

پاکستانی کرکٹرز بیان بازی میں سیاستداںوں سے بھی آگے - پاکستانی ٹیم

آسٹریلیا کی سرزمین پاکستانی کرکٹ ٹیم کی مایوس کن کارکردگی اور ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کے باوجود پاکستانی کرکٹر بیان بازی میں اپنے ملک کے سیاستدانوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

پاکستانی کرکٹرز بیان دینے میں سیاستداوں سے بھی آگے
پاکستانی کرکٹرز بیان دینے میں سیاستداوں سے بھی آگے
author img

By

Published : Dec 6, 2019, 11:03 PM IST


پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے دورے میں ایک بھی انٹرنیشنل میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور ٹی 20 اور ٹیسٹ دونوں سیریز میں اسے دو صفر سے شکست ہوئی۔

اس تمام تر صورتحال کا سب سے تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اور ٹیم مینیجمنٹ آسٹریلیا میں شکست کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ لفظوں کی بازی گری کے ساتھ یا تو کسی دوسرے کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے یا پھر صبر کی تلقین کی جارہی ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے تسلیم کیا ہے کہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز بہت ہی مایوس کن رہی اور اس سے ’پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔‘

انہوں نے کہاکہ یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اننگز کے فرق سے دو شکستیں کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں اور وہ اس کا کوئی عذر پیش نہیں کریں گے۔

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان کا جو بیان میڈیا کی زینت بنا، اس میں انھوں نے کہا تھا کہ اس دورے کے نتائج کا مطلب دنیا ختم ہونا نہیں ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر راشد لطیف کے مطابق ’اینڈ آف دی ورلڈ‘ انگریزی کا مشہور فقرہ ہے جو 1992 کا ورلڈ کپ ہارنے کے بعد انگلینڈ کے کپتان گراہم گوچ نے ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کوآسٹریلئائی دورے پر پہلے ٹی۔20 سیریز میں وائٹ واش کاسامناکرنا پڑا۔ اس کے بعد ٹسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کومیزبان کے ہاتھوں دونوں میچوں میں اننگز شکست سے دوچار ہونا پڑاتھا۔


پاکستانی ٹیم آسٹریلیا کے دورے میں ایک بھی انٹرنیشنل میچ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور ٹی 20 اور ٹیسٹ دونوں سیریز میں اسے دو صفر سے شکست ہوئی۔

اس تمام تر صورتحال کا سب سے تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام اور ٹیم مینیجمنٹ آسٹریلیا میں شکست کی ذمہ داری قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ لفظوں کی بازی گری کے ساتھ یا تو کسی دوسرے کو ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے یا پھر صبر کی تلقین کی جارہی ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے تسلیم کیا ہے کہ آسٹریلیا میں ٹیسٹ سیریز بہت ہی مایوس کن رہی اور اس سے ’پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔‘

انہوں نے کہاکہ یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اننگز کے فرق سے دو شکستیں کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہیں اور وہ اس کا کوئی عذر پیش نہیں کریں گے۔

اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم خان کا جو بیان میڈیا کی زینت بنا، اس میں انھوں نے کہا تھا کہ اس دورے کے نتائج کا مطلب دنیا ختم ہونا نہیں ہے۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور وکٹ کیپر راشد لطیف کے مطابق ’اینڈ آف دی ورلڈ‘ انگریزی کا مشہور فقرہ ہے جو 1992 کا ورلڈ کپ ہارنے کے بعد انگلینڈ کے کپتان گراہم گوچ نے ادا کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کوآسٹریلئائی دورے پر پہلے ٹی۔20 سیریز میں وائٹ واش کاسامناکرنا پڑا۔ اس کے بعد ٹسٹ سیریز میں پاکستانی ٹیم کومیزبان کے ہاتھوں دونوں میچوں میں اننگز شکست سے دوچار ہونا پڑاتھا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.