آئی پی ایل کا انعقاد 29 مارچ سے ہونا تھا لیکن کورونا وائرس اور سفری پابندیوں کی وجہ سے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ تاہم بی سی سی آئی اس کے انعقاد کے لئے پوری کوشش کر رہا ہے کیونکہ اس سال آئی پی ایل نہ ہونے کی وجہ سے بورڈ کو چار ہزار کروڑ روپے کا بھاری نقصان ہوسکتا ہے۔
بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی نے تمام ریاستی ایسو سی ایشنز کو ایک خط لکھا ہے۔ گنگولی نے کہا کہ بی سی سی آئی ناظرین کے بغیر اس ٹورنامنٹ کے انعقاد کے ساتھ ساتھ دیگر اختیارات پر بھی غور کر رہی ہے جبکہ آئی پی ایل کی گورننگ کونسل کے صدر برجیش پٹیل نے کہا کہ بی سی سی آئی چاہتا ہے کہ آئی پی ایل کا انعقاد ہو اور اس کے لئے ستمبر اکتوبر میں ونڈو تلاش کی جارہی ہے ۔
پٹیل کا کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور اس بات کا بھی امکان موجود ہے کہ اگر آئی پی ایل کا انعقاد ہندوستان میں نہیں کیا جاتا ہے تو پھر یہ بیرون ملک بھی منعقد ہوسکتا ہے۔ ہندستان کو ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لئے اکتوبر میں آسٹریلیا کا سفر کرنا ہے اور اس سے قبل اسے 14 روزہ قطرینہ میں بھی رہنا ہوگا۔
بی سی سی آئی کے صدر گنگولی نے خط میں کہا کہ بی سی سی آئی اس سال آئی پی ایل کے انعقاد کے لئے تمام آپشنز پر غور کررہی ہے۔ اس سال مداح ، فرنچائز ، کھلاڑی ، براڈکاسٹر ، اسپانسرز اور دیگر تمام لوگ آئی پی ایل کے خواہاں ہیں۔
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے رواں سال اکتوبر میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کے بارے میں کوئی فیصلہ نہ لینے کے باوجود بی سی سی آئی آئی پی ایل کے انعقاد پر غور کر رہا ہے۔
گنگولی نے ریاستی ایسو سی اشنز کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ بی سی سی آئی جلد ہی اس سلسلے میں فیصلہ لے گی۔ بی سی سی آئی آئی پی ایل پر بھی ناظرین کے بغیر غور کررہا ہے جس سے محصول کو بڑھانا بہت ضروری ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں ہندوستان اور دیگر ممالک کے بہت سے کھلاڑیوں نے آئی پی ایل میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ہم جلد ہی اس بارے میں فیصلہ لیں گے۔
آئی سی سی کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہ لینے کی وجہ سے بی سی سی آئی آئی پی ایل کے حوالے سے کوئی فیصلہ لینے سے قاصر ہے۔
کورونا وائرس کے باعث ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ منسوخ ہونے کی صورت میں بی سی سی آئی اس دوران آئی پی ایل کی تجویز پیش کرسکتا ہے لیکن بدھ کو منعقدہ آئی سی سی کے اجلاس میں ٹی 20 ورلڈ کپ سے متعلق فیصلہ جولائی تک موخر کردیا گیا۔
ہندوستان میں کرکٹ کو متعارف کرانے کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) تیار کیا گیا ہے لیکن حکام نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ ایس او پی بنیادی طور پر مقامی طور پر کرکٹ شروع کرنے کے ہدف کے ساتھ تیار کی گئی ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اس وقت تیار کیا جانے والا ایس او پی ریاستی ایسو سی ایشنز کو اپنے علاقے میں کرکٹ دوبارہ شروع کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ بی سی سی آئی ایس او پی کا مسودہ تیار کرنے کے لئے کسی طبی ماہر کی مدد لے گی۔
گنگولی نے کہا کہ بی سی سی آئی اگلے کرکٹ سیزن میں ڈومیسٹک ٹورنامنٹ کرانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ہم اس سلسلے میں مختلف طریقہ کار پر غور کر رہے ہیں تاکہ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا جاسکے۔ بی سی سی آئی کچھ ہفتوں میں اس کے بارے میں مزید معلومات دے گی۔