آسٹریلیا سے ون ڈے سیریز کھیلنے کے ٹھیک پانچ دن بعد نیوزی لینڈ میں ٹی -20 سیریز کھیلنے کی تیاری کرنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان وراٹ کوہلی ٹیم انڈیا کے مسلسل مصروف شیڈول سے اس قدر خفا ہیں کہ انہوں نے کہہ ڈالا کہ جلد ہی ایسی صورتحال آجائے گی جب براہ راست اسٹیڈیم میں لینڈ کر کے کھیلنا شروع کرنا پڑے گا۔
بھارت کی آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز 19 جنوری کو بنگلور میں ختم ہوئی تھی اور اس کے پانچ دن بعد ٹیم انڈیا نیوزی لینڈ میں پانچ میچوں کی ٹی -20 سیریز جمعہ سے کھیلنے جارہی ہے۔
بھارت کو نیوزی لینڈ کے دورے میں پانچ ٹی -20، تین ون ڈے اور دو ٹیسٹ میچ کھیلنے ہیں۔اس سال ہونے والے ٹی -20 ورلڈ کپ کے پیش نظر بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کھیلنے والے کسی کھلاڑی کو آرام نہیں دیا ہے اور اس دورے کے لئے مضبوط ٹیم چنی ہے۔
بھارتی ٹیم آسٹریلیا کے خلاف سیریز ختم ہونے کے اگلے دن یعنی 20 جنوری کو نیوزی لینڈ کے لئے روانہ ہوئی تھی اور اگلے دن شام کو نیوزی لینڈ کی سرزمین پر پہنچی تھی۔
وراٹ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سفر کے وقت اور مصروف شیڈول کو مستقبل میں مد نظر رکھا جائے گا۔لیکن ساتھ ہی قبول کیا کہ آج کا بین الاقوامی کرکٹ یہی ہے۔پہلے ٹی -20 کی شام وراٹ نے کہا کہ کرکٹر اب اس صورت حال کے قریب پہنچ رہے ہیں جب ان سے براہ راست ہی اسٹیڈیم پر اترکر کھیلنا شروع کرنے کے لئے کہا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم اس صورت حال کے قریب پہنچ رہے ہیں کہ براہ راست اسٹیڈیم پر لینڈنگ کرکے کھیلنا شروع کریں گے۔پروگرام اتنا مصروف ہو گیا ہے لیکن اتنا سفر کرکے مختلف ٹائم زون والے ملک میں آکر فوری طور پر ڈھل جانا آسان نہیں ہوتا جو بھارتی وقت سے ساڑھے سات گھنٹے آگے ہے۔مجھے یقین ہے کہ ان باتوں کو مستقبل میں ممد نظر رکھا جائے گا۔
بھارتی کپتان نے اگرچہ ساتھ ہی کہاکہ نیوزی لینڈ کے دورے پر راحت رہتی ہے۔ہر دورے پر اس کی مثال ملتی ہے کہ وہاں کرکٹ کا کیا درجہ ہے۔یہاں اسے کام کی طرح لیا جاتا ہے۔
یہ زندگی کا سب سے اہم پہلو نہیں ہے اور نہ ہی بہت زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ یہ کیوی ثقافت کا حصہ ہے اور یہ ایک کھیل ہی ہے۔اس دورے کے بعد بھارتی ٹیم تین ون ڈے کے لئے جنوبی افریقہ کی میزبانی کرے گی جو 18 مارچ کو ختم ہو گی۔
اس کے بعد بھارتی کرکٹر مارچ کے آخری ہفتے میں شروع ہونے والے آئی پی ایل میں ڈیڑھ ماہ تک مصروف ہو جائیں گے۔ بھارت نے اس دورے پر آنے سے پہلے اپنے گھریلو سیزن میں جنوبی افریقہ سے دو ٹی -20 اور تین ٹیسٹ، بنگلہ دیش سے تین ٹی -20 اور دو ٹیسٹ، ویسٹ انڈیز سے تین ٹی -20 اور تین ون ڈے اور آسٹریلیا سے تین ون ڈے کھیلے تھے ۔