ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم میں یوں تو ہر زمانے میں ایک سے بڑھ کر ایک تیز گیند باز ٹیم میں موجود رہے ،لیکن 70 اور 80 کی دہائی میں کلائیو لائیڈ کی قیادت میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم میں خطرناک تیز گیند بازوں کی کمی نہیں تھی۔
یہ وہ وقت تھا جب کلائیو لائیڈ کی کپتانی دنیا ئے کرکٹ میں طوطی بولتی تھی ، کلائیو لائیڈ اپنے وقت کے سب سے ذہین کپتانوں میں شمار کئے ہی جاتے تھے لیکن ان کی اور ان کی ٹیم کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے تیز اور خطرناک گیند بازوں کی پوری ایک کھیپ تیار کی۔
یہ وہ دور تھا جب ویسٹ انڈیز کے تیز گیند بازوں کے سامنے مخالف ٹیم کے بلے بازوں کے حوصلے پست ہوجایا کرتے تھے۔ ہرایک بلے باز یہ کوشش کیا کرتا تھا کہ ان تیز گیند بازوں کا کم سے کم سامنا ہو۔
یہ وہ دہائی تھی جب ویسٹ انڈیز کی ٹیم حریف ٹیموں کے سامنے اپنے ہر شعبے میں برتری ثابت کرتی ہوئی نظر آ ئی۔بلے بازوں میں ایک طرف جہاں ڈ یسمنڈ ہینس،گورڈن گرینج ،ووین رچرڈز،کلائیو لائیڈ، گس لوگی اور جیوف ڈیوجون تھے تو دوسری جانب گیند بازوں میں جوئیل گارنر، اینڈی رابرٹ، کولن کرافٹ، میلکم مارشل، کورٹنی والش اور مائیکل ہولڈنگ۔
کنگسٹن جمائیکا میں 16 فروری 1954 کو پیدا ہونے والے مائیکل اینتھونی ہولڈنگ کو کیریبین تیز گیند بازوں کے گروپ کی جان سمجھا جاتا تھا۔ یہی نہیں مائیکل ہولڈنگ ویسٹ انڈیز کے وہ تیز گیند باز تھے جو اپنی نپی تلی اور خطرناک گیند بازی سے حریف ٹیم کے بلے بازوں کو ہمیشہ خوف زدہ کئے رہتے تھے۔
ہولڈنگ نے 28 دسمبر کو برسبین ٹسٹ میچ میں آسٹریلیا کے خلاف انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا ڈیبیو کیا تھا لیکن وہ مایوس کن رہا تھا اور وہ اس میچ میں دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 127 رن دینے کے باوجود کوئی وکٹ حاصل نہیں کر پائے تھے۔
مائیکل ہولڈنگ نے اپنی ٹسٹ میچوں کی شروعات 28 نومبر 1975 میں آسٹریلیا کے خلاف گابا سے کی اور 20 فروری 1987 میں انہوں نیوزی لینڈ کے خلاف بیسن ریزرو میں اپنا آخری ٹسٹ میچ کھیلا۔
انہوں نے کل 60 ٹسٹ میچ کھیلے جن میں 113 اننگز شامل رہیں۔ جس میں انہوں نے 12402 گیند یں پھینکیں اور 5898 رن دے کر مخالف ٹیم کے 249 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کی بہترین کارکردگی اس وقت رہی جب انہوں نے حریف ٹیم کی ایک ہی اننگز میں92 رن دے کر 8 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ایک روزہ میچوں میں بھی ان کی کارگردگی خاصی اچھی رہی۔ انہوں نے حالانکہ ایک روزہ 102میچ ہی کھیلے جس میں انہوں نے تمام میچوں میں اپنی گیند بازی کے ہنر دکھائے اور 142 وکٹ بھی لئے۔ انہوں نے ایک اننگز میں 26 رن دے کر پانچ کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ انہیں بلے بازی کا موقع نہیں ملا۔ انہوں نے 60 ٹسٹ میچوں میں 76 اننگز کھیل کر 910 رن بھی بنائے ہیں۔ جس میں ان کے 73 رن سب سے بہترین ہیں۔ ان ٹسٹ میچوں میں انہوں نے 6 مرتبہ نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں اور اپنی ٹیم کے لئے کچھ رنوں کا تعاون بھی دیا۔ ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں انہوں نے 102 میچ کھیلے۔ جس میں انہوں نے 42 میچوں میں بلے بازی بھی کی۔ 11 بار ناٹ آؤٹ رہتے ہوئے 282 رن بھی بنائے۔ اور اپنی ٹیم کے لئے آخری آرڈر میں بلے بازی کرتے ہوئے دو مرتبہ نصف سنچریاں بھی بنائیں۔
ہولڈنگ 1979 ورلڈ کپ فاتح ویسٹ انڈیز ٹیم کے اہم کھلاڑی تھے اور انہوں نے فائنل میں بھی دو وکٹ لئے تھے۔ ہولڈنگ کی کیریبین ٹیم کو 1983 ورلڈ کپ میں رنر اپ بن کر اکتفا کرنا پڑا تھا کیونکہ ہندستان نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے دو بار کی عالمی چمپئن ویسٹ انڈیز کو فائنل میں شکست دی تھی۔