ممبئی کے وانکھڑے اسٹیڈیم میں کھیلے پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں 10 وکٹوں سے شکست کےبعد بھارتی کپتان وراٹ کوہلی کو نمبر چارپر بیٹنگ کرنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور ہو گیے ہیں۔
وراٹ اس ترتیب پر کھیلنے اترے اور فلاپ رہے جس کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ انہیں چار نمبر پر کھیلنے کے بارے میں دوبارہ غور کرنا ہوگا۔ ویسے بھی چار نمبر کا مقام بھارت کے لئے گزشتہ دو سال میں سب سے بڑا درد سر بنا ہوا ہے اور اب تک اس کا کوئی حل نہیں نکل پایا ہے۔
سلامی بلے باز روہت شرما آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کے لئے ٹیم میں واپس آئے جبکہ اس سے پہلے سری لنکا کے خلاف ٹی -20 سیریز سے انہیں آرام دیا گیا تھا۔
شکھر دھون اور لوکیش راہل دونوں اچھا کھیل رہے تھے۔ تینوں کو ہی پہلے ون ڈے میں اتارا گیا جس میں وراٹ کو چوتھے نمبر پر کھیلنے اترنا پڑا۔ اس سے پہلے سری لنکا کے خلاف آخری ٹی -20 میں وراٹ چھٹے نمبر پر کھیلنے اترے تھے۔
وراٹ کے چوتھے نمبر پر آنے کی وجہ سے کیدار جادھو الیون میں جگہ نہیں بنا سکے۔
روہت 10 رن بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ شکھر نے 74 اور راہل نے 47 رن بنائے۔ وراٹ 16 رن ہی بنا سکے۔ انہیں لیگ اسپنر ایڈم جمپا نے اپنی ہی گیند پر کیچ آوٹ کیا۔
جنوری 2015 کے بعد سے وراٹ نے چار نمبر پر کھیلتے ہوئے 16، 7، 12، 11، ناٹ آؤٹ 3 اور 4 جیسے معمولی اسکور بنائے ہیں۔
وراٹ نے اپنے کیریئر میں تیسرے نمبر پر کھیلتے ہوئے 180 میچوں میں 36 سنچریوں اور 45 نصف سنچریوں کی مدد سے 9509 رنز بنائے ہیں جبکہ چار نمبر پر انہوں نے 39 میچوں میں سات سنچریوں اور آٹھ نصف سنچریوں کی مدد سے 1767 رنز بنائے ہیں۔
وراٹ نے نمبر چار پر آخری بار بڑا اسکور نومبر 2014 میں بنایا تھا۔ممبئی میں میچ کے بعد ایوارڈوں کی تقسیم کی تقریب میں وراٹ نے تسلیم کیا کہ جب بھی چار نمبر پر انہوں نے بلے بازی کی ٹیم کو فائدہ نہیں ہوا ہے۔
وراٹ نے کہاکہ ہم نے پہلے بھی اس بارے میں کئی بار بات چیت کی ہے۔ راہل جس طرح بلے بازی کر رہے تھے ہم نے انہیں بلے بازی آرڈر میں فٹ کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہاکہ مجھے نہیں لگتا کہ جب بھی میں نے چار نمبر پر بلے بازی کرنے کی کوشش کی، چیزیں ہمارے حق میں گئی ہیں تو مجھے اس بارے میں دوبارہ غور کرنا ہوگا۔