ETV Bharat / sports

گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لاحق - ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز کرس گیل

کرکٹ ویسٹ انڈیز کے چیف رکی اسکرٹ نے کہا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے اسٹار بلے باز کرس گیل کے خلاف تادیبی کارروائی کا امکان ہے جنہوں نے حال ہی میں اپنے ٹیم ساتھی رام نریش سرون کو انتہائی تنقید کا ہدف بنایا تھا

گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لا حق
گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لا حق
author img

By

Published : May 14, 2020, 4:15 PM IST

واضح رہے کہ گیل نے سرون کو سانپ قرار دیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں ٹیم سے باہر کرنے کی سازش کررہے ہیں۔یاد رہے کہ سینٹ لوسیا زوکس نے 2020 کے کیریبین پریمیر لیگ کے سیزن کے لئے کرس گیل کی خدمات حاصل کی ہیں ۔

گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لا حق
گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لا حق

اسکرٹ نےاگرچہ اس تنازعہ کو عوام کی نظر میں لڑنے والی باہمی لڑائی کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ گیل نے سی پی ایل کو بدنام کیا ہے۔

جمائکا گلینر نے اسکریٹ کے حوالے سے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس وقت کرس گیل اور سی پی ایل کے مابین کسی طرح کی بات چیت ہورہی ہوگی کیونکہ اس معاملے میں سی پی ایل کے قواعد وضوابط کا اطلاق ہوتا ہے کیونکہ کرس گیل نے لیگ کی ایک فرنچائز ٹیم کے ساتھ دستخط کئے ہیں ۔

چالیس سالہ گیل نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ تلائیواز انتظامیہ ان کے ساتھ گھناؤنا کھیل کیا ہے ، اور انہیں بغیر کسی اطلاع کے اسکواڈ سے باہر کردیا گیا ہے حالانکہ ان کے ساتھ کئے گئے تین سال کے معاہدے میں ابھی دو سال باقی تھے اور انہوں نے اپنی تنخواہ میں تخفیف پر بھی اتفاق کیا تھا ۔

اس کے بعد سرون نے کہا کہ یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے۔ جبکہ تلائیواز نے کہا کہ ٹی ٹونٹی بیٹنگ اسٹار کو برقرار رکھنے کے فیصلے میں سرون شامل نہیں تھے اور یہ مکمل طور پر کاروباری اور کرکیٹنگ استدلال پر مبنی تھا۔

اسکرٹ نے کہا کہ یہ یقینی طور پر کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کے بارے میں دیکھنے یا پڑھنے میں مجھے اچھا لگتا ہے۔ میرے خیال میں کرس کے ذہن پر واضح طور پر متعدد خدشات ہیں اور اس نے عوام میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذاتی طور پر میرے خیال میں یہ بدقسمتی کی بات ہے لیکن اس عمل کو اپنا راستہ اختیار کرنا پڑے گا اور اس عمل کو متحرک کردیا جائے گا کیونکہ وہ ویسٹ انڈیز لیگ کے اندر سی پی ایل میں معاہدہ کرنے والا کھلاڑی ہے۔

اگر کسی کھلاڑی کا کسی کلب یا فرنچائز یا کرکٹ ویسٹ انڈیز سے معاہدہ کیا جاتا ہے تواس طرح کا سلوک اس معاہدے کو بدنامی کی کسی حد تک لے جاتا ہے۔

لہذا یہ حالیہ معاملہ ختم نہیں ہوا ہے۔ مجھے امید ہے کہ مسٹر گیل کے کیریئر کے لحاظ سے یہ کوئی عالمی معاملہ نہیں بن پائے گا ، کیونکہ گیل کا ایک بہت ہی عمدہ کیریئر رہا ہے اور میں واقعتا یہ نہیں چاہتا ہوں کہ اس واقعے کے سبب اس تابناک کیریر کا اختتام ہو۔

اسکرٹ نے مزید کہا کہ کرکٹ کے لئے علاقائی گورننگ باڈی اس بات پر پوری توجہ دے رہی ہے کہ سی پی ایل اس معاملے کو کس طرح سنبھالے گی۔

واضح رہے کہ گیل نے سرون کو سانپ قرار دیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ انہیں ٹیم سے باہر کرنے کی سازش کررہے ہیں۔یاد رہے کہ سینٹ لوسیا زوکس نے 2020 کے کیریبین پریمیر لیگ کے سیزن کے لئے کرس گیل کی خدمات حاصل کی ہیں ۔

گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لا حق
گیل کے شاندار کیریئرکو خطرہ لا حق

اسکرٹ نےاگرچہ اس تنازعہ کو عوام کی نظر میں لڑنے والی باہمی لڑائی کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ گیل نے سی پی ایل کو بدنام کیا ہے۔

جمائکا گلینر نے اسکریٹ کے حوالے سے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ اس وقت کرس گیل اور سی پی ایل کے مابین کسی طرح کی بات چیت ہورہی ہوگی کیونکہ اس معاملے میں سی پی ایل کے قواعد وضوابط کا اطلاق ہوتا ہے کیونکہ کرس گیل نے لیگ کی ایک فرنچائز ٹیم کے ساتھ دستخط کئے ہیں ۔

چالیس سالہ گیل نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ تلائیواز انتظامیہ ان کے ساتھ گھناؤنا کھیل کیا ہے ، اور انہیں بغیر کسی اطلاع کے اسکواڈ سے باہر کردیا گیا ہے حالانکہ ان کے ساتھ کئے گئے تین سال کے معاہدے میں ابھی دو سال باقی تھے اور انہوں نے اپنی تنخواہ میں تخفیف پر بھی اتفاق کیا تھا ۔

اس کے بعد سرون نے کہا کہ یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد تھے۔ جبکہ تلائیواز نے کہا کہ ٹی ٹونٹی بیٹنگ اسٹار کو برقرار رکھنے کے فیصلے میں سرون شامل نہیں تھے اور یہ مکمل طور پر کاروباری اور کرکیٹنگ استدلال پر مبنی تھا۔

اسکرٹ نے کہا کہ یہ یقینی طور پر کوئی ایسی چیز نہیں ہے جس کے بارے میں دیکھنے یا پڑھنے میں مجھے اچھا لگتا ہے۔ میرے خیال میں کرس کے ذہن پر واضح طور پر متعدد خدشات ہیں اور اس نے عوام میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذاتی طور پر میرے خیال میں یہ بدقسمتی کی بات ہے لیکن اس عمل کو اپنا راستہ اختیار کرنا پڑے گا اور اس عمل کو متحرک کردیا جائے گا کیونکہ وہ ویسٹ انڈیز لیگ کے اندر سی پی ایل میں معاہدہ کرنے والا کھلاڑی ہے۔

اگر کسی کھلاڑی کا کسی کلب یا فرنچائز یا کرکٹ ویسٹ انڈیز سے معاہدہ کیا جاتا ہے تواس طرح کا سلوک اس معاہدے کو بدنامی کی کسی حد تک لے جاتا ہے۔

لہذا یہ حالیہ معاملہ ختم نہیں ہوا ہے۔ مجھے امید ہے کہ مسٹر گیل کے کیریئر کے لحاظ سے یہ کوئی عالمی معاملہ نہیں بن پائے گا ، کیونکہ گیل کا ایک بہت ہی عمدہ کیریئر رہا ہے اور میں واقعتا یہ نہیں چاہتا ہوں کہ اس واقعے کے سبب اس تابناک کیریر کا اختتام ہو۔

اسکرٹ نے مزید کہا کہ کرکٹ کے لئے علاقائی گورننگ باڈی اس بات پر پوری توجہ دے رہی ہے کہ سی پی ایل اس معاملے کو کس طرح سنبھالے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.