کمبلے کی زیر قیادت آئی سی سی تکنیکی کمیٹی نے کورونا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے گیند پر تھوک کے استعمال پر پابندی کی سفارش کی تھی۔کمیٹی نے اگرچہ گیند پر پسینے کے استعمال کو اجازت دی ہے۔
کرکٹ کمیٹی کے اس فیصلے کے بعد سوال اٹھنے لگے تھے کہ انہوں نے تھوک کے اختیارات کے بارے میں کیوں نہیں سوچا۔ تھوک کی جگہ مصنوعی مادہ بھی استعمال کیا جا سکتا تھا۔اس پر کمبلے نے اسٹار اسپورس کے شو کرکٹ کنکٹڈ میں کہا کہ ہم نے اس بارے میں بحث کی تھی لیکن اگر آپ کھیل کی تاریخ کو دیکھیں تو ہم کافی تنقیدی رہے ہیں اور بیرونی اشیاء کو اس کھیل میں آنے سے روکنے پر ہماری توجہ مرکوز رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ واقعی اسے جائز کرنے جا رہے ہیں تو آپ کو اس بارے میں معلومات ہونی چاہیے کہ اس کا برسوں پہلے گہرا اثر رہا ہے۔آئی سی سی نے فیصلہ کیا لیکن پھر کرکٹ آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان اس سیریز کے دوران جو بھی ہوا، اس پر اور بھی سخت موقف اپنایا، اس لیے ہم نے اس پر غور کیا۔
کمبلے نے کہا کہ لیکن یہ صرف عارضی حل ہے اور مجھے امید ہے کہ کورونا کے بعد چند ماہ یا ایک سال کے بعد حالات بدلیں گے اور چیزیں پہلے کی طرح عام ہو جائیں گی۔
اس دوران انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے کہا ہے کہ كووڈ -19 کے انفیکشن کو روکنے کے ارادے سے گیند کو چمکانے کے لئے تھوک کے استعمال پر لگی روک سے ان گیند بازوں کی مہارت بہتر ہو سکتی ہے جنہیں پچ سے مدد حاصل کرنے کے لئے بہت محنت کرنی پڑے۔
روٹ نے حالانکہ کہا کہ یہ گیند بازوں کے حق میں کام کر سکتا ہے اور ان کی مہارت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔