آسٹریلیا نے میزبان انگلینڈ کو جیت کے لیے 383 رنز کا ہدف دیا تھا جسے میزبان ٹیم حاصل کرنے میں ناکام رہی۔
انگلینڈ نے پانچویں روز 2 وکٹ پر 18 رن سے آگے کھیلنا شروع کیا اور کل 2 وکٹ حاصل کرنے والے پیٹ کمنز نے صبح کے سیشن میں جیسن رائے اور بین اسٹوکس کے وکٹ حاصل کرکے انگلینڈ دباؤ بنایا جس سے میزبان ٹیم ابھر نا سکی۔
لنچ تک اپنے 4 وکٹ 87 رن پر گنوانے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم مسلسل جدوجہد کرتی رہی اور چائے کے وقفہ کے بعد 197 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
آسٹریلیا کو اس جیت سے 24 پوائنٹس ملے اور اس کے ابھی آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں 56 پوائنٹس ہو گئے ہیں جبکہ انگلینڈ کی اس شکست کے بعد 32 پوائنٹس ہیں۔
اس جیت کے ساتھ ہی آسٹریلیا نے ایشیز سیریز پر قبضہ برقرار رکھا، آسٹریلیا نے اس سے قبل اپنی سر زمین پر ایشیز سیریز 0-4 سے جیتی تھی۔
اس مرتبہ انگلینڈ ٹیم کو تیسرے ٹیسٹ جیسا معجزہ نہیں بچا سکا۔
گزشتہ ٹیسٹ میں بین اسٹوکس نے ناٹ آؤٹ 135 رنز بنا کر انگلینڈ کو ایک وکٹ سے حیرت انگیز جیت دلائی تھی لیکن اس میچ وہ ایک رن بنا کر پیٹ کمنز کا شکار بن گئے اور اس کے ساتھ ہی انگلینڈ کی میچ بچانے کی امیدیں بھی ختم ہو گئیں۔
انگلینڈ نے صبح پہلا گھنٹا محفوظ طریقہ سے نکال لیا لیکن اس کے بعد کمنز نے آٹھ رن کے وقفہ میں رائے اور اسٹوکس کو آؤٹ کرکے انگلینڈ کو پریشانی میں ڈال دیا، رائے نے 67 گیندوں میں 4 چوکوں کی مدد سے 31 رن بنائے، اسٹوکس ایک رن ہی بنا سکے۔
دوپہر کے کھانے کے بعد جو ڈینلی اور جانی بيرسٹو آؤٹ ہوئے۔ ڈینلی 123 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 53 اور بيرسٹو 61 گیندوں میں 25 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
ڈینلی کو آف اسپنر ناتھن لیون نے اور بيرسٹو کو مشیل اسٹارک نے آؤٹ کیا، چائے کے وقفہ کے وقت انگلینڈ کا اسکور 6 وکٹ پر 166 رن تھا۔
چائے کے وقفہ کے بعد جوش ہیزل وڈ نے جوس بٹلر کو ناتھن لیون نے جوفرا آرچر کو آؤٹ کیا، بٹلر نے 111 گیندوں میں چار چوکوں سے 34 رن بنائے، آرچر ایک رن ہی بنا سکے اور انگلینڈ نے اپنا آٹھواں وکٹ 173 کے اسکور پر گنوایا۔
ہیزل وڈ نے اوورٹرن کو ایل بی ڈبلیو کرکے انگلینڈ کی اننگز سمیٹ دی، اوورٹرن نے 105 گیندوں میں دو چوکوں کی مدد سے 21 رن بنائے، کمنز کے چار وکٹ کے علاوہ ہیزل وڈ نے 31 رن پر دو وکٹ، لیون نے 51 رن پر دو وکٹ، اسٹارک نے 46 رن پر ایک وکٹ اور لیبیوشین نے نو رن پر ایک وکٹ لیا۔