دھونی نے اگلے دو ماہ میں ہونے والے ویسٹ انڈیز کے دورے سے خود کو الگ کر لیا ہے اور اس بارے میں انہوں نے کرکٹ کنٹرول بورڈ کو مطلع کر دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق دھونی دو ماہ پیراملٹری کے ریجمینٹ میں گزاریں گے۔
ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے ٹیم کے اعلان کے لیے منعقد پریس کانفرنس میں پرساد نے دھونی کے حوالے سے کہا کہ ریٹائرمنٹ مکمل طور ایک کھلاڑی کا اپنا فیصلہ ہےاور دھونی جیسے عظیم کھلاڑی بہتر طور پر جانتے ہیں کہ انہیں ریٹائرمنٹ کب لینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس معاملے پر مزید بات کرنے کی ضرورت ہے، پہلی بات تو یہ ہے کہ وہ دستیاب نہیں ہیں اور دوسری ہم نے نوجوان کھلاڑیوں کو تیار کرنا شروع کر دیا ہے۔
پرساد نے مزید کہا کہ ہم نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ٹیم کا انتکاب کیا ہے، ہم رشبھ پنت کو مزید مواقع دینا چاہتے ہیں، اورفی الحال ہمارا یہی منصوبہ ہے۔
ورلڈ کپ 2019 تک دھونی کے متعلق ہمارے مختلف منصوبے تھے اور اب ورلڈ کپ کے بعد ہم چاہتے ہیں کہ پنت جیسے نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع ملنا چاہیے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا دھونی نے اپنا آخری بین الاقوامی میچ کھیل لیا ہےیا وہ آئندہ بھی کھیلنا جاری رکھیں گے؟ تو اس سوال پر ایم ایس کے پرساد نے کہا کہ میں اس سوال کا جواب نہیں دے سکتا، یہ فیصلہ دھونی کو کرنا ہے۔
دھونی سے متعلق مزید بحث کے تعلق سے پرساد نے تسلیم کیا کہ دھونی کے ساتھ ان کی اس پر بات ہوئی تھی، اور اس دورے کے لیے دھونی کی عدم دستیابی کی صورت میں پرساد نے کہا کہ پہلی بات تو یہ کہ وہ فٹ نہیں ہیں اور جب وہ فٹ اور دستیاب ہوں گے تب ہم دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔
ورلڈ کپ ٹیم میں دوسرے وکٹ کیپر دنیش کارتک کے بارے میں پوچھے جانے پر پرساد نے کہا کہ ہمارے پاس ورلڈ کپ تک اور ورلڈ کپ کے بعد کے منصوبے ہیں، اور ہمیں نوجوان کھلاڑیوں کو مواقع دینے ہوں گے جو طویل عرصے تک کھیل سکتے ہیں، کارتک کو ورلڈ کپ میں سیمی فائنل سمیت دو ہی میچ کھیلنے کا موقع ملا تھا جن میں وہ آٹھ اور چھ رن ہی بنا پائے تھے، دنیش کارتک کو بھی ویسٹ انڈیز دورے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔