ETV Bharat / sports

آئی پی ایل کے لیے 30 سے 40 روز ونڈو کی ضرورت

author img

By

Published : May 16, 2020, 10:47 AM IST

بھارت اور دنیا بھر کے کرکٹر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے انعقاد کو لے کر خاصے بیتاب ہیں اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو بےشمار دولت سے بھرپور اس ٹی -20 ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لیے 30 -40 دن کی ونڈو کی ضرورت ہے۔

آئی پی ایل کے لیے چاہئے 30 سے 40 دن کی ونڈو
آئی پی ایل کے لیے چاہئے 30 سے 40 دن کی ونڈو

اگر اس سال آئی پی ایل کا انعقاد نہیں ہو پاتا ہے تو بی سی سی آئی کو 4000 کروڑ روپے کا بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔ آئی پی ایل نہ ہونے کی صورت میں کھلاڑیوں کو بھی ان کا کروڑوں روپے نہیں ملے گا۔

آئی پی ایل کو 29 مارچ سے شروع ہونا تھا لیکن عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے یہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

سری لنکا اور متحدہ عرب امارات نے آئی پی ایل کو اپنے یہاں منعقد کرنے کی بھی پیشکش کی ہے لیکن آئی پی ایل خود ونڈو کی تلاش میں ہے۔ بی سی سی آئی کے خزانچی ارون دھومل کا کہنا ہے کہ 'حکومت ہند نے سفر کی پابندی لگا رکھی ہیں لہذا آپ سفر نہیں کر سکتے۔'

دھومل کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اگر اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی -20 ورلڈ کپ نہیں ہو پاتا ہے تو اس وقت آئی پی ایل کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔ اگر آئی پی ایل کا انعقاد ہونا ہے تو اس کے انعقاد کے لیے 30-40 دن کی ونڈو کی ضرورت ہو گی۔'

اگرچہ کسی بھی ونڈو کے لیے غیر ملکی کھلاڑیوں کو لانا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ فرنچائزز ٹیمیں چاہتی ہیں کہ آئی پی ایل جب ہو اس میں غیر ملکی کھلاڑی کھیلنے چاہئے۔ بھارتی کوچ روی شاستری کا کہنا ہے کہ 'آئی پی ایل اور دو طرفہ سیریز سے کرکٹ کی کورونا کے بعد شروعات کی جانی چاہئے۔'

اگر اس سال آئی پی ایل کا انعقاد نہیں ہو پاتا ہے تو بی سی سی آئی کو 4000 کروڑ روپے کا بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔ آئی پی ایل نہ ہونے کی صورت میں کھلاڑیوں کو بھی ان کا کروڑوں روپے نہیں ملے گا۔

آئی پی ایل کو 29 مارچ سے شروع ہونا تھا لیکن عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے یہ غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

سری لنکا اور متحدہ عرب امارات نے آئی پی ایل کو اپنے یہاں منعقد کرنے کی بھی پیشکش کی ہے لیکن آئی پی ایل خود ونڈو کی تلاش میں ہے۔ بی سی سی آئی کے خزانچی ارون دھومل کا کہنا ہے کہ 'حکومت ہند نے سفر کی پابندی لگا رکھی ہیں لہذا آپ سفر نہیں کر سکتے۔'

دھومل کا یہ بھی کہنا ہے کہ 'اگر اکتوبر نومبر میں آسٹریلیا میں ٹی -20 ورلڈ کپ نہیں ہو پاتا ہے تو اس وقت آئی پی ایل کا انعقاد کیا جا سکتا ہے۔ اگر آئی پی ایل کا انعقاد ہونا ہے تو اس کے انعقاد کے لیے 30-40 دن کی ونڈو کی ضرورت ہو گی۔'

اگرچہ کسی بھی ونڈو کے لیے غیر ملکی کھلاڑیوں کو لانا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ فرنچائزز ٹیمیں چاہتی ہیں کہ آئی پی ایل جب ہو اس میں غیر ملکی کھلاڑی کھیلنے چاہئے۔ بھارتی کوچ روی شاستری کا کہنا ہے کہ 'آئی پی ایل اور دو طرفہ سیریز سے کرکٹ کی کورونا کے بعد شروعات کی جانی چاہئے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.