ایک خاتون ساتھی کو فحش میسج (Obascene Messages) بھیجنے پر کرکٹ آسٹریلیا کے ذریعہ تحقیقات کیے جانے کے بعد ٹم پین (Tim Paine) نے ٹیسٹ کپتانی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ 8 دسمبر کو پہلے ایشز ٹیسٹ کے لیے فٹ ہونے کی دوڑ کا سامنا کر رہے پین کا نام نیوز کارپ کی رپورٹ میں سامنے آیا تھا۔ 36 سالہ پین نے جمعے کے روز ہوبارٹ میں میڈیا کے سامنے اعلان کیا کہ وہ استعفیٰ دے رہے ہیں لیکن ایشز کے لیے انتخاب کے لیے دستیاب رہیں گے۔
یہ میسجز 2017 سے پہلے کے ہیں، جب سات سال تک باہر رہنے کے بعد پین کو ٹیسٹ ٹیم میں دوبارہ منتخب کیا گیا تھا۔ کرکٹ آسٹریلیا اور کرکٹ تسمانیہ کی مشترکہ تحقیقات نے اس وقت پین کو منظوری دی تھی۔
پین نے کہا، آج میں آسٹریلیائی مردوں کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کے عہدے سےاستعفیٰ کا اعلان کرتا ہوں۔ یہ ایک مشکل فیصلہ ہے، لیکن میرے لئے، میرے خاندان اور کرکٹ کے لیے درست ہے۔ میرے اس فیصلے کے پس منظر کے طور پر تقریباً چار سال قبل میں اس وقت کے ساتھی کے ساتھ ایک ٹیکسٹ میسج کے تبادلے میں شامل تھا۔ اس وقت،ایکسچینز پوری طرح سے سی اے انٹیگریٹی یونٹ کی تحقیقات کا موضوع تھا، جس میں میں نے پوری طرح اور کھل کر حصہ لیا۔'
پین نے کہا، 'اس تفتیش اورایک کرکٹ تسمانیہ ایچ آر تحقیقات نے ایک ہی وقت میں پایا کہ کرکٹ آسٹریلیا کے ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی تھی۔ تاہم مجھے اس وقت اس واقعے پر شدید افسوس تھا، اور آج بھی ہے۔ میں نے اپنی اہلیہ سے بات کی اور اس وقت خاندان سے معافی مانگی، اوران کے تعاون کے لئےبہت مشکور ہوں۔ ہم نے سوچا کہ یہ واقعہ ہمارے پیچھے تھا اور میں پوری طرح ٹیم پر توجہ مرکوز کر سکتا تھا، جیسا کہ میں نے گزشتہ تین یا چاربرسوں سے کیاہے۔'
یہ بھی پڑھیں: ٹم پین نے کپتانی کے لیے مارنس لگھوشین کی حمایت کی
انہوں نے کہا، 'تاہم، مجھے حال ہی میں معلوم ہوا ہے کہ یہ نجی ٹیکسٹ میسج کا تبادلہ عام ہونے جارہاہے۔ میرے کام آسٹریلیائی کرکٹ کپتان یا وسیع تر کمیونٹی معیارات کو پورانہیں کرتے ہیں۔ مجھے اس پر شدید افسوس ہےاور دردبھی جو میں نے اپنی اہلیہ، اپنے خاندان اوردوسرے فریق کو دیا ہے۔ کسی بھی نقصان کے لئے مجھے افسوس ہے کہ اس سے ہمارے کھیل کا وقارمجروح ہوا ہے، اور میراماننا ہے کہ کپتان کے طورپر فوری اثر سے استعفیٰ میرے لئے درست فیصلہ ہے۔ میں نہیں چاہتا کہ کہ یہ ایک بڑی ایشز سیریز سے پہلے ٹیم کے لئے ایک رکاوٹ بن جائے۔'
یو این آئی