آگرہ: بھارتی کرکٹ ٹیم کے رکن دیپک چہار کی اہلیہ جیا بھردواج نے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک سابق عہدیدار اور ان کے بیٹے پر دھوکہ دہی کا الزام لگایا ہے۔ ملزم کی فرم آگرہ میں پارکھ اسپورٹس اینڈ شاپ کے نام سے چلتی ہے۔ الزام ہے کہ باپ بیٹے نے جوتوں کے کاروبار میں پارٹنرشپ کے نام پر 10 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی۔ یہاں کے ہری پروت تھانے میں اس سلسلہ میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔
شاہ گنج تھانہ علاقے کے مانسروور کالونی کے رہنے والے دیپک چہار کے والد لوکندر چہار نے پولیس کو بتایا کہ ان کی بہو جیا بھردواج نے پاریکھ اسپورٹس اینڈ شاپ کے مالک دھرو پاریکھ کے ذریعہ ان کے والد کملیش پاریکھ کے جوتے کے کاروبار میں شراکت داری کے لیے آن لائن قانونی معاہدہ کیا تھا۔ اپنے۔ ملزم کو 10 لاکھ روپے سنجے پلیس سے نیٹ بینکنگ کے ذریعے دیے گئے۔ اس کے بعد ان کی نیت خراب ہوگئی اور انہوں نے پیسے ہڑپ لیئے ہیں۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ملزم کملیش پاریکھ حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن میں ریاستی کرکٹ ٹیموں کے سابق مینیجر رہے ہیں، جب کہ دھرو پاریکھ آگرہ کے ایم جی روڈ پر پرکھ اسپورٹس نامی فرم چلاتا تھا۔ رقم کی واپسی کا مطالبہ کرنے پر ملزمان اپنی اونچی پہنچ کا حوالہ دے کر دھمکیاں دے رہے ہیں۔ تھانہ ہری پروت پولیس کیس درج کر کے تفتیش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Fraud Case in Pratapgarh بی جے پی لیڈر سمیت تین ملزمان کے خلاف فریب دہی کا کیس درج
یواین آئی