پاکستانی کھلاڑیوں کو ویزا نہ دینے پر آئی او سی یعنی انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت سے اولمپک کے معاہدوں کو منسوخ کر دیا اور بھارت سے مستقبل میں کھیلوں کی میزبانی کے حوالے سے بات چیت بھی معطل کر دی۔
#FLASH International Olympic Committee has suspended all discussions with India on hosting any international event until clear written guarantees are obtained from the Indian government of complying with the Olympic Charter. https://t.co/a9S4uiP5l1
— ANI (@ANI) February 22, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#FLASH International Olympic Committee has suspended all discussions with India on hosting any international event until clear written guarantees are obtained from the Indian government of complying with the Olympic Charter. https://t.co/a9S4uiP5l1
— ANI (@ANI) February 22, 2019#FLASH International Olympic Committee has suspended all discussions with India on hosting any international event until clear written guarantees are obtained from the Indian government of complying with the Olympic Charter. https://t.co/a9S4uiP5l1
— ANI (@ANI) February 22, 2019
یاد رہے کہ پاکستانی نشانے باز جی ایم بشیر اور خلیل احمد سمیت ایک عہدیدار کو 20 سے 28 فروری کے درمیان منعقد ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے بھارت آنا تھا لیکن ویزا نہ ملنے کی وجہ سے شرکت کرنے سے قاصر رہے۔
ویزا نہ ملنے پر پاکستان نے آئی ایس ایس ایف سے درخواست کی ہے کہ اس ایونٹ کے دو اولمپک مقابلوں کو کسی دوسرے ٹورنامنٹ میں منتقل کیا جائے۔
آئی او سی کا کہنا ہے کہ بھارت کو مستقبل میں اولمپکس سے متعلق کسی بھی کھیل کی میزبانی کی اجازت اُس وقت تک نہیں دی جائے گی جب تک بھارتی حکومت بلا تفریق تحریری طور پر یقین دہانی نہ کرائے۔
آئی او سی نے بھارت میں ہونے والے شوٹنگ ورلڈ کپ کے 25 میٹر ریپڈ فائر ایونٹ کا اولمپک کوالیفائر کا درجہ بھی بھارت سے چھین لیا۔
آئی او سی نے انٹرنیشنل فیڈریشن سے درخواست بھی کی کہ بھارت میں اُس وقت تک اولمپکس مقابلوں کا انعقاد نہ کیا جائے جب تک وہ مذکورہ شرائط پر پورا نہ اترے۔