طلعت محمود کی پیدائش نوابوں کے شہر لکھنؤ میں جناب منظور محمود صاحب کے گھر ہوئی تھی۔طلعت محمود کو بچپن سے ہی گانے کا بہت شوق تھا۔ لیکن مسلمان خاندان میں گانے بجانے کو ٹھیک نہی مانا جاتا تھا۔
جبکہ طلعت فلموں میں اداکار کے طور پر اداکاری کرنا چاہتے تھے۔ تب ان کے پاس دو ہی راستے تھے۔ گھر پرقیام کریں یا گھر چھوڑکر فلمی دنیا میں چلے جائیں اور انہوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا۔
محض سولہ سال کی عمر میں طلعت نے آل انڈیا ریڈیو کے لیے ویر داس جگر جیسے نامی شعرا کے کلام گانا شرو ع کر دیا تھا۔
انہوں نے کلاسیکل غزل کو کامپلیکس موڈ سے نکال کر سافٹ سیمی کلاسیکل انداز میں اس طرح پیش کیا کہ غزل کی مٹھاس معمولی آدمی کے بھی دل اور دماغ تک پہنچ گئ۔
طلعت محمود کی آواز میں ایک خاص کھنک تھی، جسے میوزک کمپنی ایچ ایم وی نے شناخت کی اور 1941 میں انکی پہلی غزل 'سب دن ایک سمان نہیں' ریکارڈ کی۔
موسیقی کی سمجھ، سرو ں پر گرفت طلعت محمود کی خاسیت تھی۔ انکے انداز کو آنے والی کئ نسلو ں نے فولو کیا۔ انہوں نے اداکاری کی دنیا میں بھی خوب نام کیا۔ طلعت نے کم از کم 800 گانے گئے۔
9 مئی 1998 کو 'شہنشاہ گزل' نے اپنے چاہنے والوں اور دنیا کو الوداع کہہ دیا۔طلعت محمود چند ایسی شخصیتوں میں سے ہیں، جنہوں نے نا صرف اپنا مقام بنایا بلکہ آنے والی نسلوں کو ایک نیا راستہ بھی دکھایا۔