رشی کپور کے ہمارے دلوں میں زندہ رہنے کی ایک اور خاص وجہ ہے اور وہ ہے ان پر فلمائے گئے گانے۔انہی گانوں کی وجہ سے رشی کپور ہمارے درمیان ہمشہ موجود رہیں گے۔ ستر اور اسی کی دہائیوں میں اداکار کو ایک رومانوی ہیرو کے طور پر تصور کیا جانے لگا تھا اور یہ پہچان بنانے میں اہم کردار ان پر فلمائے گئے گانوں نے کیا ہے۔
انہوں نے بہت سارے مشہور ترین گانے ہندی سنیما کو دیے اور یہ کہہ پانا مشکل ہے کہ ان میں سے بہتر کون ہے لیکن یہاں رشی کپور کے چند گانوں کی فہرست ہے جسے ہم گنگانا پسند کریں گے۔
ہم تم ایک کمرے میں بند ہو (بابی 19)
سنہ 1973 میں آئی فلم بابی سے رشی کپور نے بالی وو ڈ میں بطور ہیرو قدم رکھا۔اس گیت نے ہندی سنیما کو رومانوی ہیرو دیا جو ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گا اور بڑے پردے پر رشی کپور اور ڈمپل کپاڈیا رومانٹک جوڑے کے طور پر ابھر کر سامنے آئے۔
اوم شانتی اوم (قرض 1980)
رشی کے بہت سارے مقبول ترین گانوں میں سے سبھاش گھائی کی ہدایت میں بنی فلم قرض کا ایک گانا اوم شانتی اوم بھی بہت بڑا ہٹ ثابت ہوا۔رشی اور اس کے گانوں کے بارے میں بہت ساری کہانیاں ہیں۔ مثال کے طور پر ، مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ رشی کو اوم شانتی اوم زیادہ پسندنہیں ہے جبکہ اسے لوگوں کی جانب سے کافی پزیرائی حاصل ہے۔
کھلم کھلا پیار کریں گے (کھیل کھیل میں 1975)
یہ گانا رشی اور نیتو سنگھ پر فلمایا گیا تھا، جو بعد میں ان کی بیوی بنی۔اس زمانے میں کھی بھی، امر اکبر انتھونی، دوسرا آدمی اور کھیل کھیل میں جیسی فلموں میں نیتو سنگھ اور رشی کپور کی جوڑی کو کافی پسند کیا جاتا تھا۔اس گانے کو آر ڈی برمن نے کمپوسڈ کیا تھا اور کیشور کمار اور آشا بھونسلے نے اس پیارے سے گیت میں اپنی آواز دی تھی۔
درد دل (قرض 1980)
رشی کپور کی درد دل درد جگر لوگوں کی دلوں میں ابھی بھی زندہ ہے ۔یہ گانا مشہور گلوکار محمد رفیق نے گایا تھا۔
چاندنی او میری چاندنی (چاندنی 1989)
80 کی دہائی میں شری دیوی کے ساتھ فلمائے گئے اس گانے نے رشی کی مقبولیت کو جاری رکھا۔اس گانے کی موسیقی شیو ہری نے دی تھی۔
بچنا اے حسینو (ہم کسی سے کم نہیں 1977)
دہائیوں کے بعد لوگ ابھی رشی کپور کے اس گانے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔سال 2008 میں رشی کپور کے بیٹے رنبیر کپور نے اپنے والد کے اس گانے کو دوبارہ ریکارڈ کیا اور وہ نئے انداز میں اس گانے پر رقص کرتے نظر آئے۔