ETV Bharat / sitara

وزن گھٹا کر بنی مس گریٹ بریٹین - جین ایٹکن مس گریٹ بریٹین

موٹاپے کی وجہ سے جس جین ایٹکن کی شادی ٹوٹ گئی تھی آج انہوں نے مس گریٹ بریٹین کا خطاب اپنے نام کرنے کے بعد یہ ثابت کردیا کہ موٹاپا صرف ایک لفظ تک محدود ہے ۔

وزن گھٹا کر بنی مس گریٹ بریٹین
وزن گھٹا کر بنی مس گریٹ بریٹین
author img

By

Published : Feb 29, 2020, 8:07 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 11:57 PM IST

ہم بھلے ہی عہد جدید میں قدم رکھ چکے ہیں ، لیکن پورے دنیا کی خواتین کو آج بھی باڈی شیمنگ جیسے موضوع سے شرمسار ہونا پڑتا ہے اور ایسا ہی کچھ واقعہ مس گریٹ برٹین کا اعزاز حاصل کرنے والی جین ایٹکین کے ساتھ بھی پیش آیا۔

معاشرہ ہمیشہ خواتین سے ایسی امید کرتا ہے کہ خواتین پتلی، لمبی اور گوری ہو اور انہیں پر مشتمل چیزوں کو وہ خوبصورتی کا معیار تسلیم کرتا ہے۔

ایسا ہی کچھ جین ایٹکین کے ساتھ بھی پیش آیا تھا، لیکن انہوں نے 2020 میں مس گریٹ بریٹین کا اعزار حاصل کیا۔

مارچ 2011 میں جین کا وزن تقریبا 88 کلو گرام تھا، کیونکہ وہ کھانے کی شوقین تھی۔

ایک لیڈنگ پورٹل سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ ایک میں ہفتہ کے اندر بہت سارے پاستہ اور پزا کھا جاتی تھی ۔جس وجہ سے ان کا وزن 107 کلو ہوگیا۔ جس کے بعد ان کے منگیتر نے انہیں موٹاپے کی وجہ سے چھوڑ دیا۔

جین نے بتایا کہ جس دن ان کے منگیتر نے انہیں چھوڑا اس دن انہیں ایسا معلوم ہوا کہ ان کی دنیا ختم ہوگئی ہے۔میں ہفتے تک روئی اور فیصلہ کیا کہ وہ اپنا وزن کم کریں گی۔

جس کے بعد انہوں نے اپنے غذائیت کی طرف خاصا دھیان دیا اور جم جانا شروع کردیا اور دو برسوں کے بعد ان کی شدید محنت کے بعد انہوں نے مس گریٹ برٹین 2020 اپنے نام کرلیا ۔

انہوں نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ 'فٹنس میرے لیے اہم ہے۔اس نے میری زندگی کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔اس سے مجھے اپنے جسم کا نصف وزن کم کرنے میں مدد ملی ہے، بلکہ یہ مجھے اسپیشل محسوس کرواتا ہے۔یہ میرے دھیان کو بھٹکنے نہیں دیتا ہے۔یہ میرے صحت کو مستحکم رکھتا ہے۔میری ذہنی تندرستی اور نیند میں بہتری آئی ہے اور اس طرح کے مثبت نوٹ سے میرے دن کا آغاز ہوتا ہے'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ' ورزش پوری دنیا میں سب سے کم استعمال کرنے والی دوا ہے۔مجھے حقیقت میں امید ہے کہ میں لوگوں کو متحرک ہونےکے لیے متاثر کرسکتی ہوں اور صرف باہر سے ہی نہیں بلکہ اندر سے بھی'۔

جین کا یہ سفر حقیقت میں قابل تعریف ہے اور وہ سب کے لیے مشعل راہ ہے جو اس سال ایک صحتمند طرز زندگی اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

ہم بھلے ہی عہد جدید میں قدم رکھ چکے ہیں ، لیکن پورے دنیا کی خواتین کو آج بھی باڈی شیمنگ جیسے موضوع سے شرمسار ہونا پڑتا ہے اور ایسا ہی کچھ واقعہ مس گریٹ برٹین کا اعزاز حاصل کرنے والی جین ایٹکین کے ساتھ بھی پیش آیا۔

معاشرہ ہمیشہ خواتین سے ایسی امید کرتا ہے کہ خواتین پتلی، لمبی اور گوری ہو اور انہیں پر مشتمل چیزوں کو وہ خوبصورتی کا معیار تسلیم کرتا ہے۔

ایسا ہی کچھ جین ایٹکین کے ساتھ بھی پیش آیا تھا، لیکن انہوں نے 2020 میں مس گریٹ بریٹین کا اعزار حاصل کیا۔

مارچ 2011 میں جین کا وزن تقریبا 88 کلو گرام تھا، کیونکہ وہ کھانے کی شوقین تھی۔

ایک لیڈنگ پورٹل سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ ایک میں ہفتہ کے اندر بہت سارے پاستہ اور پزا کھا جاتی تھی ۔جس وجہ سے ان کا وزن 107 کلو ہوگیا۔ جس کے بعد ان کے منگیتر نے انہیں موٹاپے کی وجہ سے چھوڑ دیا۔

جین نے بتایا کہ جس دن ان کے منگیتر نے انہیں چھوڑا اس دن انہیں ایسا معلوم ہوا کہ ان کی دنیا ختم ہوگئی ہے۔میں ہفتے تک روئی اور فیصلہ کیا کہ وہ اپنا وزن کم کریں گی۔

جس کے بعد انہوں نے اپنے غذائیت کی طرف خاصا دھیان دیا اور جم جانا شروع کردیا اور دو برسوں کے بعد ان کی شدید محنت کے بعد انہوں نے مس گریٹ برٹین 2020 اپنے نام کرلیا ۔

انہوں نے اپنے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا کہ 'فٹنس میرے لیے اہم ہے۔اس نے میری زندگی کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔اس سے مجھے اپنے جسم کا نصف وزن کم کرنے میں مدد ملی ہے، بلکہ یہ مجھے اسپیشل محسوس کرواتا ہے۔یہ میرے دھیان کو بھٹکنے نہیں دیتا ہے۔یہ میرے صحت کو مستحکم رکھتا ہے۔میری ذہنی تندرستی اور نیند میں بہتری آئی ہے اور اس طرح کے مثبت نوٹ سے میرے دن کا آغاز ہوتا ہے'۔

انہوں نے مزید لکھا کہ' ورزش پوری دنیا میں سب سے کم استعمال کرنے والی دوا ہے۔مجھے حقیقت میں امید ہے کہ میں لوگوں کو متحرک ہونےکے لیے متاثر کرسکتی ہوں اور صرف باہر سے ہی نہیں بلکہ اندر سے بھی'۔

جین کا یہ سفر حقیقت میں قابل تعریف ہے اور وہ سب کے لیے مشعل راہ ہے جو اس سال ایک صحتمند طرز زندگی اختیار کرنا چاہتے ہیں۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 11:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.