ممبئی پولیس نے اداکارہ پائل گھوش کے مبینہ جنسی استحصال معاملے میں فلم ہدایتکار انوراگ کشیپ کو سمن بھیجا ہے۔ پولیس نے انوراگ کو جمعرات کو صبح 11 بجے پیش ہونے کو کہا ہے۔
اداکارہ پائل گھوش نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کام کے سلسلے میں پہلی مرتبہ اپنے منیجر کے ساتھ انوراگ کشیپ کے دفتر پہنچی تھی جہاں میری ان سے ملاقات ہوئی، اس کے بعد انہوں نے کام سے متعلق بات کرنے کے لیے مجھے اپنے گھر بلایا تھا، جہاں انہوں نے میرے ساتھ بہت غلط کیا تھا۔
پائل نے کہا کہ میری ان سے کوئی خاص بات چیت نہیں تھی نہ میں ان کو اچھے سے جانتی تھی، اگر آپ کے پاس کوئی کسی کام سے یا پھر کام مانگنے آتا ہے تو کوئی کیسے کسی کے ساتھ اتنا غلط کرسکتا ہے، لیکن یہ بات سامنے آنے کے بعد میں بہت خوش ہوں کیوں کہ میں کافی وقت سے اس بات کو اپنے اندر چھپائے بیٹھی ہوئی تھی۔
اس سے قبل 19 ستمبر کو اداکارہ پائل گھوش نے پروڈیوسر ہدایتکار انوراگ کشیپ پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔ پائل نے جنسی ہراسانی کا الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی سے بھی مدد کی درخواست کی تھی۔
یاد رہے کہ اداکارہ پائل گھوش نے ٹوئٹ کیا تھا کہ 'انوراگ کشیپ نے مجھے بہت بری طرح مجبور کیا ہے، میری حفاظت خطرے میں ہے'۔
پائل نے وزیراعظم نریندر مودی اور پی ایم او آفس کو ٹیگ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ میں لکھاکہ 'وزیراعظم جی، براہ کرم کارروائی کریں اور ایک تخلیقی آدمی کے پیچھے چھپا ہوا شیطانی چہرہ ملک کے سامنے لائیں'۔
اس معاملے مین قومی کمیشن برائے خواتین کی صدر ریکھا شرما نے بھی پائل کو شکایت درج کرانے کا مشورہ دیا تھا، ریکھا شرما نے پائل سے معلومات طلب کرتے ہوئے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ آپ مجھے ای میل آئی ڈی ncw@nic.in پر تفصیلات بھیج سکتی ہے۔