بالی ووڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد بالی ووڈ کے بارے میں کئی پوشیدہ باتیں سامنے آرہی ہیں۔
ایسی صورتحال میں اداکار سونو سود کا کہنا ہے کہ 'جب وہ سشانت کے معاملے پر بحث اور انٹرویو دیکھتے ہیں تو انہیں دکھ ہوتا ہے۔ بہت سارے لوگ اس معاملے میں سامنے آئے ہیں اور کھلے عام اعلان کر رہے ہیں کہ بالی ووڈ ایک بری دنیا ہے۔'
اداکار سونو سود کو لگتا ہے کہ اس افسوسناک حادثے کے بعد صورتحال یقینی طور پر قابو سے باہر ہوچکی ہے۔ خاص طور پر یہ معاملہ کس طرح پرائم ٹائم کے بحث کا موضوع بن گیا ہے۔
سونو نے کہا کہ 'جب میں ان مباحثوں اور انٹرویو کو دیکھتا ہوں تو مجھے دکھ ہوتا ہے۔ میرے خاندان میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جن کا تعلق فلم انڈسٹری سے نہیں ہیں اور ایسی خبریں دیکھ کر وہ بہت جذباتی ہوجاتے ہیں۔'
47 سالہ اداکار کا ماننا ہے کہ عوامی شخصیات کی حیثیت سے ہر ایک کو اپنے الفاظ پر قابو رکھنا چاہئے۔ جب آپ کسی پلیٹ فارم پر اپنی باتوں کو رکھتے ہیں تو اس بات کو ضرور ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اس کا اثر عام لوگوں سے لے کر خاص لوگوں تک پڑے گا۔
اداکار کا مزید کہنا ہے کہ مشہور شخصیات کو لاکھوں لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے بیانات دینے چاہیے۔ ہم بہت سارے لوگوں کے لیے مشعل راہ ہیں، وہ ہم سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور یہ ہمارے کندھے پر ایک بہت بڑی ذمہ داری ہے لیکن کچھ لوگ میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لئے بغیر سوچے سمجھےبولتے چلے جاتے ہیں، جو افسوسناک ہے۔
جہاں ہندی فلمی صنعت کے بارے میں چاروں طرف غلط خبریں پھیلی ہوئی ہیں۔ ایسے میں اداکار اپنے آپ کو مثبت رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سونو نے یہ بھی بتایا کہ فلم انڈسٹری کے لوگوں نے انہیں مختلف طرح سے دیکھنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے ہمیشہ سے سپر ہیرو کے کردار والی فلمیں مل رہی ہیں اور ایسی فلمیں، میں ہمیشہ سے کرنا چاہتا تھا لیکن کبھی مجھے ایسی فلمیں ملی ہی نہیں۔
میں نے زیادہ تر منفی کردار ادا کیے تھے اور اس شبیہ کو توڑنا بہت مشکل تھا کیوںکہ یہ تاثر سامعین کے ذہن پر پڑا ہے لیکن اب بہت کچھ بدل گیا ہے۔ لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم آپ کو منفی کردار میں نہیں دیکھ پائیں گے جو میرے لئے ایک خواب کی طرح ہے۔