سیف 16 اگست 1970 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ سیف علی خان کو اداکاری وراثت میں ملی ۔ ان کی ماں شرمیلا ٹیگور فلمی دنیا کی معروف اداکارہ رہی ہیں جبکہ والد نواب پٹودی کرکٹر تھے۔
گھر میں فلمی ماحول ہونے کی وجہ سے ان کا رجحان بھی فلموں کی جانب ہو گیا اور وہ بھی اداکار بننے کے خواب دیکھنے لگے۔
سیف علی خان نے امریکہ کے مشہور وین چیسٹر کالج سے تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے سال 1992 میں ریلیز ہوئی فلم پرمپرا سے بطور اداکار اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا۔حالانکہ يش چوپڑہ کی ہدایت میں بنی یہ فلم ٹکٹ کھڑکی پر ناکام ثابت ہوئی۔
سال 1993 میں سیف علی خان کی 'عاشق آوارہ' اور 'پہچان' جیسی کامیاب فلمیں ریلیز ہوئیں۔
فلم 'عاشق آوارا' میں ادا کئے گئے کردار کے لئے سیف کو نئے فلمی چہرے کے لیے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
سیف علی خان کے فلمی کیریئر میں سال 1994 اہم ثابت ہوا۔اسی سال ان کی 'میں کھلاڑی تو اناڑی' جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں۔میں کھلاڑی تو اناڑی اور یہ دل لگی دونوں فلموں میں اداکار اکشے کمار اور سیف کی جوڑی کو کافی پسند کیا گیا۔خاص طور پر میں کھلاڑی تو اناڑی میں دونوں کی جوڑی کو ناظرین کی بھر پور مقبول ہوا۔
سال 1995 سے 1998 تک کا عرصہ سیف علی خان کے فلمی کیریئر کے لئے برا ثابت ہوا۔ اس دوران ان کی 'بمبئی کا بابو'،ایک تھا راجا، تو چور میں سپاہی، ہمیشہ، اُڑان اور قیمت جیسی کئی فلمیں باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئیں۔‘
حالانکہ ان کی 'سرکشا اور 'امتحان' اوسط درجے کی فلمیں رہیں۔ لیکن ان سے سیف علی کو کچھ خاص فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
سنہ 1999 سیف کے فلمی کیریئر کا اہم سال ثابت ہوا۔ اس سال ان کی کچے دھاگے، ہم ساتھ ساتھ ہیں جیسی فلمیں ریلیز ہوئیں جو کامیاب ثابت ہوئیں۔ ان فلموں میں شائقین کو سیف علی خان کی اداکاری کا مختلف انداز دیکھنے کو ملا۔
فلم کچے دھاگے میں جہاں سیف علی خان نے سنجیدہ اداکاری کی وہیں ہم ساتھ ساتھ ہیں میں انہوں نے اپنے چلبلے انداز سے شائقین کے دل جیت لئے۔
سال 2001 میں ریلیز ہوئی فلم 'دل چاہتا ہے'سیف علی خان کے فلمی کیریئر کی اہم فلموں میں ایک ہے۔فرحان اختر کی ہدایت کاری میں تین دوستوں کی زندگی کی کہانی پر مبنی اس فلم میں ان کے ساتھ عامر خان اور اکشے کھنہ جیسے منجھے ہوئے اداکار تھے ۔اس فلم میں سیف اپنی بہترین اداکاری سے ناظرین کے ساتھ نقادوں کا بھی دل جیتنے میں کامیاب رہے۔
سال 2003 میں آئی فلم 'کل ہو نہ ہو'سیف علی خان کے فلمی کیریئر کی سپر ہٹ فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ یش جوہر کے بینر تلے بنی اس فلم میں ان کے مدمقابل شاہ رخ خان تھے۔ اس کے باوجود سیف علی خان شائقین کی توجہ اپنی جانب متوجہ کرنے میں کامیاب رہے۔ فلم میں بااثر اداکاری کے لیے وہ بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گئے۔
سال 2004 میں آئی فلم'ہم تم'سیف علی خان کے فلمی کیریئر کی سب سے زیادہ اہم فلم رہی۔بہترین اداکاری کے لیے سیف کو جہاں بہترین مزاحیہ اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا ، وہی انہیں بہترین اداکار کا رکے قومی ایوارڈ بھی دیا گیا۔
سنہ 2009 میں سیف علی خان نے فلم پروڈکشن کے شعبے میں قدم رکھا انہوں نے اپنے اب تک کے اپنےفلمی کیرئیر کے دوران 65 سے زائد فلموں میں کام کیا ہے ۔
ان کی دیگر قابل ذکر فلموں میں ریس، قربان، آرکشن، کاک ٹیل، ریس ۔2، بلیٹ راجہ، فینٹم اور رنگون شامل ہیں۔ وہ ان دنوں جوانی جان من اور تاناجی : دا انسنگ وارئیر جیسی فلموں میں کام کررہے ہیں۔