ساؤتھ۔ایسٹ ایشیا میں منعقد ایک ایوارڈ شو میں رانی مکھرجی کو 'دی موسٹ انفلوینشیل سنیما پرسنالٹی ایوارڈ' سے سرفراز کیا گیا۔ انہیں یہ ایوارڈ سدھارتھ پی ملہوترا کی ہدایت کاری والی فلم 'ہچکی' میں بہترین اداکاری کے لیے دیا گیا ۔
رانی مکھرجی نے کہا کہ موسٹ انفلوینشیل سنیما پرسنالٹی کہا جانا ان کے لیے باعث عزت ہے۔ بطور اداکارہ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے اس طرح کی فلمیں کرنے کا موقع ملتا ہے جن سے میں متاثر ہوتی ہوں اور جسے سبھی لوگ دیکھتے ہیں۔ کچھ فلمیں ایسی بھی ہیں جو بحث کا موضوع بن جاتی ہیں اور سماج میں تبدیلی بھی لاتی ہیں۔
رانی کا یہ بھی کہنا ہے کہ انھیں اس طرح کی فلمیں کچھ زیادہ پسند ہیں جو لوگوں کے دل اور دماغ میں تبدیلی لاتی ہیں اور اس دنیا کے بارے میں سوچنے کا نظریہ تبدیل کرتی ہیں۔
رانی مکھرجی نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس چیز کو آواز دیں، بڑھاوا دیں جو ان کے آس پاس ہو رہی ہیں۔ ہچکی بھی ایسی ہی ایک فلم ہے۔ فلم کا مثبت پیغام دنیا کے شائقین، طلبا، اساتذہ اور خاص طور پر ٹاریٹ سنڈروم سے متاثرہ لوگوں کے لیے ہے۔
واضح رہے کہ فلم ہچکی میں رانی مکھرجی نے ٹاریٹ سنڈروم سے متاثر ایک ایسی ٹیچر کا کردار ادا کیا ہے جو کچھ محروم طلبا کے گروپ کو تربیت دے کر خود کو ثابت کرنا چاہتی ہے۔