ETV Bharat / sitara

نیشنل ایوارڈ یافتہ ونراج بھاٹیا مفلسی میں مبتلا - ونراج بھاٹیا مفلسی میں مبتلا

موسیقی کے ذریعے اپنی شناخت بنانے والے نیشنل فلم ایوارڈ یافتہ ونراج بھاٹیہ آج ایک۔ایک پیسے کے محتاج ہیں۔

نیشنل ایوارڈ یافتہ ونراج بھاٹیا مفلسی میں مبتلا
author img

By

Published : Sep 16, 2019, 1:43 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 7:52 PM IST

ونراج بھاٹیاکو 1988 میں گوند نہلانی کی فلم 'تمس' کے لیے بیسٹ میوزک کا نیشنل فلم ایوارڈ ملا اور 2012 میں پدم شری اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔

بھارتی سنیما میں اپنے کام کے دم پر الگ شناخت بنانے والے میوزک کمپوزر 92 برس کی عمر میں سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ایک بھی روپیہ نہیں ہے۔
ایک میگزین کو دیے انٹرویو میں ونراج نے بتایا ،' میرے پاس پیسے نہیں ہیں، ایک روپیہ بھی میرے اکاؤنٹ میں بچے نہیں ہیں۔
میوزک کمپوزر یادداشت کی پریشانی اور جوڑوں کا درد کا شکار ہیں۔ ساتھ ہی انہیں سماعت کی بھی پریشانی ہے۔'

ان کے پاس محض اب ان کی ملنے والی امداد ہے، اب ان کی حالت یہ ہے کہ انہیں زندہ رہنے کے لیے گھر کے قیمتی برتن اور سامان فروخت کرنے پڑیں گے۔'

میوزک کمپوزر بھاٹیا کے ساتھ تقریباً ایک دہائی سے ساتھ رہنے والے ساتھی نے بتایا کہ ونراج کو کافی وقت سے دوا بھی نہیں ملی ہے، ایسے میں ان کی اصل طبیعت کے بارے میں بتا پانا مشکل ہے۔

بھاٹیا کی ڈیسکو گرافی میں کندن شاہ کی فلم 'جانے بھی دو یار'، اپرناسین کی'36 چورنگی لین' اور پرکاش جھا کی' ہپ ہپ ہرے' جیسی فلمیں شامل ہیں۔
1974 میں فلم' انکور' سے لیکر 1996 کی' سرداری بیگم' تک ونراج بھاٹیا ، مشہور و مقبول ڈائریکٹر شیام بینیگل کے سب سے پسندیدہ میوزک کمپوزر رہے۔
ان دونوں نے 'منتھن'، 'بھومیکا'، 'جنون'، 'کلیگ'، 'منڈی'، 'تریکال' اور 'سورج کا ساتواں گھورا جیسی فلموں میں ساتھ کام کیا ہے۔
ونراج بھاٹیا نے رائل اکیڈمی آف میوزک، لندن سے ویسٹرن کلاسیکل میوزک کی پڑھائی کی تھی۔

ونراج بھاٹیاکو 1988 میں گوند نہلانی کی فلم 'تمس' کے لیے بیسٹ میوزک کا نیشنل فلم ایوارڈ ملا اور 2012 میں پدم شری اعزاز سے سرفراز کیا گیا۔

بھارتی سنیما میں اپنے کام کے دم پر الگ شناخت بنانے والے میوزک کمپوزر 92 برس کی عمر میں سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ایک بھی روپیہ نہیں ہے۔
ایک میگزین کو دیے انٹرویو میں ونراج نے بتایا ،' میرے پاس پیسے نہیں ہیں، ایک روپیہ بھی میرے اکاؤنٹ میں بچے نہیں ہیں۔
میوزک کمپوزر یادداشت کی پریشانی اور جوڑوں کا درد کا شکار ہیں۔ ساتھ ہی انہیں سماعت کی بھی پریشانی ہے۔'

ان کے پاس محض اب ان کی ملنے والی امداد ہے، اب ان کی حالت یہ ہے کہ انہیں زندہ رہنے کے لیے گھر کے قیمتی برتن اور سامان فروخت کرنے پڑیں گے۔'

میوزک کمپوزر بھاٹیا کے ساتھ تقریباً ایک دہائی سے ساتھ رہنے والے ساتھی نے بتایا کہ ونراج کو کافی وقت سے دوا بھی نہیں ملی ہے، ایسے میں ان کی اصل طبیعت کے بارے میں بتا پانا مشکل ہے۔

بھاٹیا کی ڈیسکو گرافی میں کندن شاہ کی فلم 'جانے بھی دو یار'، اپرناسین کی'36 چورنگی لین' اور پرکاش جھا کی' ہپ ہپ ہرے' جیسی فلمیں شامل ہیں۔
1974 میں فلم' انکور' سے لیکر 1996 کی' سرداری بیگم' تک ونراج بھاٹیا ، مشہور و مقبول ڈائریکٹر شیام بینیگل کے سب سے پسندیدہ میوزک کمپوزر رہے۔
ان دونوں نے 'منتھن'، 'بھومیکا'، 'جنون'، 'کلیگ'، 'منڈی'، 'تریکال' اور 'سورج کا ساتواں گھورا جیسی فلموں میں ساتھ کام کیا ہے۔
ونراج بھاٹیا نے رائل اکیڈمی آف میوزک، لندن سے ویسٹرن کلاسیکل میوزک کی پڑھائی کی تھی۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 7:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.