بھارت کے عظیم فلم اداکارامیتابھ بچن فلموں کے ذریعے اپنے فینس سے جڑتے رہتے ہیں. اب انہوں نے اپنے بلاگ پر فون اور اس اہمیت کے بارے میں لکھا ہے. انہوں نے بتایا کہ کس طرح ایک اسمارٹ فون نے انسان کی زندگی کو تبدیل کر دیا ہے۔
امیتابھ بچن نے لکھاکہ آج کی نسل ان کے وقت کو نہیں سمجھ سکتی ہے جب اسمارٹ فون کی جگہ لینڈ لائن ہوا کرتا تھا۔
امیتابھ نے کہا کہ بار بار انگلی سے نمبر کو گھمانا الگ ہی مزہ دیتا تھا. یہ مزہ ان لوگوں کو ملاتا تھا جن کے گھر میں لینڈ لائن فون ہوتا تھا. اس وقت لینڈ لائن خریدنا بھی آسان نہیں تھا. ہم نے خود کافی وقت تک اس کا استعمال نہیں کیا تھا.
امیتابھ نے اپنے باپ ہری ونش رائے بچن کو بھی یاد کرتے ہوئے بتایا کہ اس وقت میں وہ کس طرح اپنے باپ سے بات کیا کرتے تھے جب وہ دور چلے جاتے تھے. جب بابوجی کیمبرج میں پی ایچ ڈی کر رہے تھے تو ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب ہم ان سے دو سال تک نہیں مل پائے تھے.
انہوں نے اس وقت ہمیں ایک خط کے ذریعے بس اتنا بتایا تھا کہ کس دن اور کتنے بجے وہ ہمیں فون کریں گے. اس وقت ایک خط کو پہنچنے میں 7 سے 10 دن لگتے تھے.
امیتابھ بچن نے بتایا کہ اس وقت ان کے والد صاحب کے وہ فون کال کافی معنی رکھتے تھے. ان کے مطابق وہ بے تابی سے والد کے فون کا انتظار کرتے تھے. جب لینڈ لائن فون بجتا تھا تو پورا خاندان بھاگتا تھا یہ دیکھنے کے لئے کس کا فون ہے لیکن اب اسمرٹ فون کے زمانے میں انسان کے پاس آزادی ہوتی ہے کہ اسے فون اٹھانا ہے یا نہیں