بھارت رتن اور مشہور گلوکارہ لتا منگیشکر کی استھیوں کو گنگا میں بہادیا گیا۔ انہوں نے 6 فروری کو ممبئی کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی تھی۔
لتا منگیشکر کی بہن اوشا منگیشکر اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ استھیاں لے کر وارانسی پہنچیں۔ انہوں نے کھڈکیا گھاٹ پر کشتی لی، جہاں سے وہ اہلیابائی گھاٹ گئے۔ اسگھاٹ پر پجاری شری کانت پاٹھک کی رہنمائی میں ویدک رسومات ادا کرنے کے بعد استھیوں کو گنگا میں بہایا گیا۔ Lata Mangeshkar's ashes immersed in Ganga
واضح رہے کہ اس سے پہلے لتا منگیشکر کے اہل خانہ نے ناسک کا دورہ کیا اور ان کی راکھ کو دریائے گوداوری کے کنارے واقع مقدس پاویترا رام کنڈ میں بہایا تھا۔ لتا کے خاندان نے روایت کے مطابق ان کی استھیوں کو تین کلش میں رکھی تھی۔
لتا منگیشکر نے 92 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ ان کی موت کووڈ 19 سے متعلق پیچیدگیوں کی وجہ سے واقع ہوئی ۔ ممبئی میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئی۔