کمار گورو 11 جولائی سنہ 1960 کو اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کے والد راجندر کمار اپنے وقت کے بالی وڈ سُپر اسٹار تھے۔
کمار گورو نے اپنی پہلی ہی فلم سے مقبولیت حاصل کر لی اور پہلی ہی فلم نے انہیں مقبول بنایا اور وہ بالی وڈ کے چاکلیٹ اداکار کے طور پر ابھرے۔
منوج تلی عرف کمار گورو بچپن سے ہی اپنے والد راجندر کمار کی طرح اداکار بننا چاہتے تھے۔ انہوں نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز سال 1981 میں اپنے والد کی بنائی گئی فلم 'لواسٹوری' سے کیا۔
اس فلم کی کامیابی کے بعد کمار گورو نے تیری قسم، اسٹار، لورس اور رومانس جیسی فلموں میں کام کیا لیکن تیری قسم کے علاوہ تمام فلمیں باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئیں۔
سال 1985 میں کمار گورو کی ایک اور سپر ہٹ فلم 'نام' ریلیز ہوئی لیکن اس فلم کی کامیابی کا کریڈٹ سنجے دت کے حصے میں آیا جبکہ 1991 میں رلیز ہونے والی فلم 'اندرجیت' میں کمار گورو کو امیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا جس میں ان کا کردار کسی حد تک پسند کیا گیا۔
اپنے فلمی کریئر میں کمار گورو نے تقریباً 16 فلموں میں کام کیا۔ جن میں ہم ہیں لاجواب، آل راؤنڈر، ڈائیوورس، ایک سے بھلے دو، جانم، بیگانہ، البیلا، آج، گونج، جرأت، ہائے میری جان اور پھول شامل ہیں۔
سال 2002 میں ریلیز ہوئی فلم 'کانٹے' کمار گورو کے کریئر کی آخری ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ انہوں نے سال 2004 میں روہت جگیسر کی ایک امریکی فلم 'گینی 1938' میں بھی کام کیا جسے ایوارڈ سے نوازہ گیا تھا۔
دراصل کمار گورو نے اپنے والد کی مدد سے بالی ووڈ کے میدان میں قدم رکھا۔ 1981 میں کمار گورو کی پہلی فلم 'لواسٹوری' ایک بلاک بسٹر ثابت ہوئی۔ فلم میں بالی ووڈ میں ان کے بیٹے کی انٹری کے ساتھ ہی راجندر کمار نے ہدایتکاری شروع کردی۔
فلم نے جلد ہی کمار گوراو کو ایک مشہور اداکار بنادیا لیکن بعد میں فلموں نے باکس آفس پر فلاپ ہوکر کمار گورو کے بالی ووڈ کریئر کا خاتمہ کردیا۔
اگرچہ باکس آفس پر کمار گورو کی کامیابی پہلی فلم کے ساتھ ہی ختم ہوگئی لیکن وہ اس وقت کے نوجوانوں کے لیے ایک ماڈل بن گئے اور انہیں 'چاکلیٹ بوائے آف 80' کا نام دیا گیا۔
کمار گورو کی شادی معروف اداکار سنیل دت کی بیٹی سے ہوئی ہے جو اپنے والد کی ہم عصر تھیں۔ کمار گورو کے بہنوئی سنجے دت ہیں، جن کا فلمی کریئر انتہائی دلچسپ رہا ہے۔
کمار گورو نے 1986 میں فلم 'نام' کے ساتھ اپنے کریئر کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بار پھر کوشش کی اگرچہ اس فلم نے باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی تھی لیکن اس فلم میں صرف سنجے دت کی اداکاری کی تعریف کی گئی تھی۔
سنہ 1993 میں ریلیز ہونے والی فلم 'پھول' میں ان کے والد اور سسر دونوں ایک ساتھ کام کیا تھا۔
باکس آفس پر مسلسل ناکامی نے کمار گورو کو 90 کی دہائی میں اداکاری سے طویل وقفہ لینے پر مجبور کردیا۔ وہ دیپا مہتا کی 1998 میں بننے والی فلم 'پرتھوی' میں ایک کردار کے لیے بالی ووڈ میں دوبارہ داخل ہوئے۔ ان کی اگلی فلم 'کانٹے' سال 2000 میں آئی، جس میں انہوں نے امیتابھ بچن اور سنجے دت جیسے اداکاروں کے ساتھ ایک دلچسپ کردار ادا کیا تھا۔
اگرچہ کمار گورو بالی ووڈ میں کوئی خاص جگہ نہیں بنا سکے لیکن ان کی یاد آج بھی '80 کی دہائی کے چاکلیٹ بوائے' کی حیثیت سے لوگوں کے ذہنوں پر ہے۔ تاہم اپنی تازہ ترین فلموں کے ساتھ وہ خود بھی جان بوجھ کر چاکلیٹ بوائے کی شبیہہ کو توڑنے اور بطور اداکار بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں جیسا کہ کمار گورو خود کہتے ہیں کہ ان کا بہترین وقت آنے والا ہے۔
کمار گورو اپنی پہلی فلم سے حاصل ہونے والی کامیابی کا فائدہ نہیں اٹھا سکے۔ ان کے والد نے ان کے کریئر کو بہتر بنانے میں ان کی مدد کی لیکن وہ ناکام رہے۔
اس کے بعد وہ کچھ فلموں میں نظر آئے۔ سال 2002 میں انہوں نے فلم 'کانٹے' میں کام کیا۔ یہ ایک ملٹی اسٹارر فلم تھی۔ فلم نے باکس آفس پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سال 2002 کی تیسری سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم کے طور پر ابھری۔
کمار گورو نے سال 1984 میں نمرتا دت سے شادی کی تھی۔ نمرتا، سنیل دت اور نرگس کی بیٹی اور سنجے دت کی بہن ہیں۔ سنجے دت اور کمار گورو نے فلم نام اور کانٹے میں ایک ساتھ کام کیا اور دونوں فلمیں کامیاب رہی۔
فی الحال کمار گورو فلموں سے دور ہیں۔