شیوسینا اور کنگنا راناوت میں تکرار کے درمیان اداکارہ کے دفتر پر بی ایم سی کی کارروائی کا معاملہ کورٹ میں ہے۔ کنگنا راناوت نے اپنے دفتر (بنگلہ ) کا مبینہ غیر قانونی حصہ بی ایم سی کے ذریعے منہدم کیے جانے کو لیکر دو کروڑ روپیہ کے معاوضہ کا مطالبہ کرتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ میں اپنی عرضی داخل کر رکھی ہے جس پر اپنے حلف نامہ میں بی ایم سی نے کہا کہ یہ عرضی قانونی عمل کا غلط استعمال ہے۔
ممبئی میونسپل کارپوریشن نے اپنے حلف نامہ میں بامبے ہائی کورٹ سے کنگنا راناوت کی عرضی خارج کرنے اور ایسی عرضی داخل کرنے کی وجہ سے ان پر جرمانہ لگانے کی اپیل کی ہے۔
حلف نامہ کے مطابق رٹ پٹیشن اور اس میں مانگی گئی راحت قانونی عمل کا غلط استعمال ہے اور ان کی عرضی پر غور نہیں کیا جانا چاہیئے اور اسے جرمانہ کے ساتھ خارج کیا جانا چاہیئے۔
درختوں کے سہارے بجلی کی ترسیلی لائن
دراصل جب شیوسینا اور کنگنا راناوت کے درمیان زبانی جنگ عروج پر تھی تب 9 ستمبر ستمبر کو بی ایم سی نے کنگنا راناوت کے بنگلے کے مبینہ غیر قانونی تعمیر کا الزام لگاتے ہوئے انہدامی کارروائی کی تھی اس کے بعد کنگنا راناوت نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا جس کے بعد اسی روز عدالت نے بی ایم سی کی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔
اس کے بعد 15 ستمبر کو کنگنا راناوت نے اپنی ترمیم شدہ عرضی میں بی ایم سی کارروائی کو لیکر معاوضہ کے طور پر ۲؍کروڑ روپیہ کا مطالبہ کیا تھا ۔ بتا دیں کہ بی ایم سی کا الزام ہے کہ کنگنا راناوت کے دفتر کا کچھ حصہ مبینہ طور پر قانون کی خلاف ورزی کرتاا ہے اور اسی وجہ سے یہ کارروائی کی گئی ہے جبکہ کنگنا راناوت نے ان الزام سے انکار کیا ہے۔