حال ہی میں اداکار فرحان اختر نے ممبئی کے ڈرائیو تھرو کورونا ٹیسٹ سینٹر میں کووڈ 19 کی پہلی خوراک لی تھی، جسکے بعد سے انہیں سوشل میڈیا پر کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فرحان نے 8 مئی کو ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے ممبئی کے اندھیری اسپورٹس کمپلیکس میں ڈرائیو تھرو سینٹر میں کورونا کی پہلی ویکسین لی ہے۔ اداکار کے اس پوسٹ کے سامنے آنے کے بعد ہی سوشل میڈیا پر انہیں کافی ٹرول کیا جارہا ہے۔ لوگ یہ جاننے کے خواہاں ہیں کہ وہ ڈرائیو تھرو سینٹر میں ویکسین لینے کے لیے کیسے کامیاب ہوگئے کیونکہ یہ سہولیات ابھی تک صرف بزرگوں کو مہیا ہے۔
متعدد سوشل میڈیا صارفین نے 47 سالہ اداکار کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سینئر شہریوں کے لیے ڈرائیو تھرو مرکز پر کورونا ویکسین لینے کا انتظام کیا گیا ہے تو فرحان نے کورونا کی پہلی خوراک کیسے لے لی جس کے بعد فرحان نے اس پر ردعمل بھی ظاہر کیا۔
ایک صارفین نے فرحان سے سوال پوچھا کہ 'ایک اور وی آئی پی فرحان نے ڈرائیور تھرو سینٹر میں کورونا کی ویکسین لی جہاں صرف 60 سے زائد عمر کے لوگوں کو ویکسین لینے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ فرحان یا تو 60 سے اوپر ہیں، جس کے بارے میں ہمیں معلوم نہیں ہے یا پھر وہ اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر ویکسین لے رہے ہیں'۔
جس کے بعد فرحان نے اس کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ یہ ڈرائیو تھرو سینٹر 45 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے تھا اب اپنے اس وقت کا استعمال معاشرے کی کسی تعمیری کام کے لیے کریں۔
وہیں دوسرے صارفین نے فرحان سے پوچھا کہ وہ اپنے بکنگ سلاٹ کا اسکرین شارٹ دکھائیں اور اگر یہ صحیح ہے تو فرحان کو اس کی وضاحت دینی چاہیے۔ نہیں تو اس کا مطلب یہ سمجھا جائے گا کہ اہم شخصیات کو بہتر رسائی حاصل ہے۔
جس کے بعد فرحان نے اسکرین شارٹ دکھایا اور لکھا کہ یہ اہم سوال پوچھنے کے لیے شکریہ۔ یہ سوال جواب کا مستحق ہے۔
واضح رہے کہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن نے 4 مئی کو دادر میں واقع شیواجی پارک کے قریب کثیر المنزلہ کوہ نور پارکنگ لاٹ میں مہاراشٹر کا پہلا ڈرائیو ان ویکسینیشن سینٹر کی شروعات کی ہے۔