ETV Bharat / sitara

سشنانت سنگھ نے خود کشی کی پہلے ہی خبر دی تھی

author img

By

Published : Jun 20, 2020, 2:18 PM IST

کاویری بامزئی نے سشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی پر کہا ہے کہ سشانت نے اپنی فلموں، ٹوئیٹر اور پوسٹ سے خود کشی کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

سشنانت سنگھ نے اپنی موت کی پیش گوئی پہلے ہی کر دی تھی
سشنانت سنگھ نے اپنی موت کی پیش گوئی پہلے ہی کر دی تھی

اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر نظر ڈالیں تو شاید ایسا لگتا ہے کہ ان کی زندگی آرام سے گزر رہی تھی، لیکن انہوں نے خود کشی کرنے کا اشارہ دیا تھا، اگر ہم ان کی ٹوئیٹر کے ڈسپلے پکچر یعنی ڈی پی پر نظر ڈالیں تو انہوں نے سنہ 1889 میں وینسٹ وین گوگ کے ذریعہ بنائی گئی پینٹنگ 'اسٹاری نائیٹ' کی تصویر کو لگا رکھا تھا، وینسٹ بھی ذہنی تناؤ کا شکار تھے، انہوں نے اسٹاری نائٹ پیٹنگ بنانے کے تقریبا 1 سال بعد اپنے کان کو کاٹ کر خودکشی کرلی تھی۔

سشانت نے 3 جون کے اپنے آخری انسٹاگرام پوسٹ میں اپنی والدہ کی تصویر پوسٹ کی تھی، جن کا سنہ 2002 میں انتقال ہوگیا تھا، سشانت نے اس پوسٹ میں اپنی ماں کے لیے لکھا تھا کہ 'یہ دھندلا ماضی آنسوؤں بن کر نکل رہا ہے، یہ لا محدود خواب چہرے پر مسکراہٹ کا نقش و نگار کرتے ہیں اور یہ زندگی دونوں کے درمیان جیسے بات چیت کر رہی ہو۔

34 سال کی عمر میں ہر کسی کے پاس خواہشات کی فہرست نہیں ہوتی ہے، لیکن سشانت ، جس نے اس ہفتے خود کشی کرلی، انہوں نے اپنے آنے والے دنوں کے لیے اپنے خواہشات کی فہرست کو تیار کر رکھا تھا۔اتنا ہی نہیں، اپنی پہلی فلم کائی پو چئے کی شاندار شروعات کے بعد سے اپنے 11 میں سے 5 فلموں میں ان کی موت ہوجاتی ہے۔سنہ 2013 میں ریلیز ہوئی ان کی پہلی فلم کائی پو چئے میں ایشان کا کردار ادا کرنے والے سشانت اپنے طلباء علی ہاشمی کے لیے خوش تھے، جو پہلی بار بھارت کے طرف سے آسٹریلیا کے خلاف کرکٹ میچ کھیلنے والا تھا۔اس فلم میں ایشان کی موت کا ابھیشک کپور کے لیے باشعور فیصلہ تھا اور چیتن بھگت کی کتاب پر مبنی یہ فلم کتاب سے مختلف تھی۔یہ کپور کا گودھرا ٹرین قتل عام اور گجرات فسادات کے درد اور وحشت کو بتانے کے طریقہ تھا۔جو شاید فلم کا سب سے پسندیدہ کرداروں میں سے ایک تھا۔

سنہ 2017 میں دنیش ویجین کی ہدایتکاری میں بنی فلم رابطہ میں بھی سشانت کی موت ہوجاتی ہے۔سنہ 2018 کی فلم کیدار ناتھ اتراکھنڈ میں 2013 کو آئی سیلاب سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے۔اس فلم میں سشانت ایک مسلم لڑکے کا کردار ادا کرتے ہیں، جسے پجاری کی بیٹی سے محبت ہوجاتی ہے اور وہ اسے بچانے کے لیے جاتےہیں۔فلم کے آخری سین میں وہ اپنے پسندیدہ اداکار شاہ رخ خان کی طرح بازو پھیلائے نظر آتے ہیں، لیکن اس فلم میں ان کی موت کے منظر کو دیکھنا اب بہت مشکل معلوم ہوتا ہے۔

اپنی آخری فلم چھیچھوڑے میں جب سشانت اپنے بیٹے کو زندگی کی اہمیت بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'ہمارے نتیجہ یہ نہیں فیصلہ کرتا کہ تم ہارے ہو یا نہیں بلکہ تمہاری کوشش یہ فیصلہ کرتی ہے'۔اور جو لوگ سشانت کی آخری فلم میں یہ امید کر رہے ہیں کہ اس فلم کی اینڈگ اچھی ہوگئی تو یہ فلم دیکھ کر شاید آپ ایک بار پھر مایوس ہوجائیں گے۔ان کی آخری فلم دل بیچارا، جو فالٹ ان آور اسٹار کی ریمیک ہے، اس فلم کا اینڈ بھی اتنا ہی مایوس کن کردینا والا ہے، اس فلم میں لڑکے اور لڑکی دونوں کو کینسر کی بیماری ہوتی ہے۔ جہاں اس فلم کی کہانی لڑکی کی بیماری کے ارد گرد گھومتی ہے وہیں اچانک سے لڑکے کی موت کا ہونا مزید غمگین کردیگا۔

جب بڑے پردے پر کسی کردار کی موت ہوجاتی ہے تو وہ ناظرین کے دلوں میں زیادہ گہرائی سے اثر کرتی ہے۔شاہ رخ خان اور امیتابھ بچن دونوں کا کیرئیر اس بات کا ثبوت ہے۔ایک اندازے کے مطابق شاہ رخ خان 17 فلموں میں آن اسکرین مرچکے ہیں، جبکہ امیتابھ بچن 27 فلموں میں مر چکے ہیں۔یہ دونوں ہی بالی ووڈ کی چہیتی ہستیاں ہیں۔دیوار فلم میں امیتابھ اپنی ماں کے گود میں آخری سانس لیتے ہیں اور دیوداس میں شاہ رخ خان کی موت ہوجاتی ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت ایک روشن مزاج ہستی تھے، جو ماہرین فلکیات کی باتوں کو اتنی ہی آسانی سے سمجھ سکتے تھے جتنا سوامی وویکانند کی باتوں کو۔وہ اپنی پریشانیوں، محنت اور جدوجہد کے بارے میں تب سے جانتے تھے جب سے انہوں نے شیامک داور کے ڈانس گروپ میں بطور بیک ڈانسر کا کام شروع کیا گیا تھا، جس کا ذکر انہوں نے 2019 اکتوبر کے ایک ٹوئیٹ میں کیا تھا۔انہوں نےلکھا تھا کہ مغربی ممالک کہتی ہے کہ ہم برائی پر فتح حاصل کرکے اسے کم سے کم کرسکتے ہیں، وہیں بھارت کہتا ہے کہ ہم مصائب سے برائی کو ختم کرسکتے ہیں، یہاں تک برائی کچھ نہیں صرف ایک مثبت پہلو ہے،ہمارا مقصد ایک ہے، لیکن اس کے برعکس جو چیزیں وہ ظاہر ہوسکتی ہیں۔سشانت اس بات سے واقف تھے کہ زندگی اور شوہرت ایک مدت تک ہی رہ سکتی ہے۔انہوں دسمبر 2018 میں رومی کی ایک مصرعہ پوسٹ کیا تھا کہ 'سائے کی طرح ہوں، ہوں بھی اور نہیں بھی'۔وہ اس بات کی پیش گوئی کر رہے تھے شاید جب انہیں کئی فلموں سے ہٹادیا گیا، ان کے ساتھ کئے گئے وعدہ کو توڑد دیا گیا اور وہ مواقع جو انہوں نے کھو دیئے، اب یہ سب ہمیشہ کے لیے ان کے ساتھ ہی چلا گیا ہے۔

اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر نظر ڈالیں تو شاید ایسا لگتا ہے کہ ان کی زندگی آرام سے گزر رہی تھی، لیکن انہوں نے خود کشی کرنے کا اشارہ دیا تھا، اگر ہم ان کی ٹوئیٹر کے ڈسپلے پکچر یعنی ڈی پی پر نظر ڈالیں تو انہوں نے سنہ 1889 میں وینسٹ وین گوگ کے ذریعہ بنائی گئی پینٹنگ 'اسٹاری نائیٹ' کی تصویر کو لگا رکھا تھا، وینسٹ بھی ذہنی تناؤ کا شکار تھے، انہوں نے اسٹاری نائٹ پیٹنگ بنانے کے تقریبا 1 سال بعد اپنے کان کو کاٹ کر خودکشی کرلی تھی۔

سشانت نے 3 جون کے اپنے آخری انسٹاگرام پوسٹ میں اپنی والدہ کی تصویر پوسٹ کی تھی، جن کا سنہ 2002 میں انتقال ہوگیا تھا، سشانت نے اس پوسٹ میں اپنی ماں کے لیے لکھا تھا کہ 'یہ دھندلا ماضی آنسوؤں بن کر نکل رہا ہے، یہ لا محدود خواب چہرے پر مسکراہٹ کا نقش و نگار کرتے ہیں اور یہ زندگی دونوں کے درمیان جیسے بات چیت کر رہی ہو۔

34 سال کی عمر میں ہر کسی کے پاس خواہشات کی فہرست نہیں ہوتی ہے، لیکن سشانت ، جس نے اس ہفتے خود کشی کرلی، انہوں نے اپنے آنے والے دنوں کے لیے اپنے خواہشات کی فہرست کو تیار کر رکھا تھا۔اتنا ہی نہیں، اپنی پہلی فلم کائی پو چئے کی شاندار شروعات کے بعد سے اپنے 11 میں سے 5 فلموں میں ان کی موت ہوجاتی ہے۔سنہ 2013 میں ریلیز ہوئی ان کی پہلی فلم کائی پو چئے میں ایشان کا کردار ادا کرنے والے سشانت اپنے طلباء علی ہاشمی کے لیے خوش تھے، جو پہلی بار بھارت کے طرف سے آسٹریلیا کے خلاف کرکٹ میچ کھیلنے والا تھا۔اس فلم میں ایشان کی موت کا ابھیشک کپور کے لیے باشعور فیصلہ تھا اور چیتن بھگت کی کتاب پر مبنی یہ فلم کتاب سے مختلف تھی۔یہ کپور کا گودھرا ٹرین قتل عام اور گجرات فسادات کے درد اور وحشت کو بتانے کے طریقہ تھا۔جو شاید فلم کا سب سے پسندیدہ کرداروں میں سے ایک تھا۔

سنہ 2017 میں دنیش ویجین کی ہدایتکاری میں بنی فلم رابطہ میں بھی سشانت کی موت ہوجاتی ہے۔سنہ 2018 کی فلم کیدار ناتھ اتراکھنڈ میں 2013 کو آئی سیلاب سے متاثر ہوکر بنائی گئی ہے۔اس فلم میں سشانت ایک مسلم لڑکے کا کردار ادا کرتے ہیں، جسے پجاری کی بیٹی سے محبت ہوجاتی ہے اور وہ اسے بچانے کے لیے جاتےہیں۔فلم کے آخری سین میں وہ اپنے پسندیدہ اداکار شاہ رخ خان کی طرح بازو پھیلائے نظر آتے ہیں، لیکن اس فلم میں ان کی موت کے منظر کو دیکھنا اب بہت مشکل معلوم ہوتا ہے۔

اپنی آخری فلم چھیچھوڑے میں جب سشانت اپنے بیٹے کو زندگی کی اہمیت بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'ہمارے نتیجہ یہ نہیں فیصلہ کرتا کہ تم ہارے ہو یا نہیں بلکہ تمہاری کوشش یہ فیصلہ کرتی ہے'۔اور جو لوگ سشانت کی آخری فلم میں یہ امید کر رہے ہیں کہ اس فلم کی اینڈگ اچھی ہوگئی تو یہ فلم دیکھ کر شاید آپ ایک بار پھر مایوس ہوجائیں گے۔ان کی آخری فلم دل بیچارا، جو فالٹ ان آور اسٹار کی ریمیک ہے، اس فلم کا اینڈ بھی اتنا ہی مایوس کن کردینا والا ہے، اس فلم میں لڑکے اور لڑکی دونوں کو کینسر کی بیماری ہوتی ہے۔ جہاں اس فلم کی کہانی لڑکی کی بیماری کے ارد گرد گھومتی ہے وہیں اچانک سے لڑکے کی موت کا ہونا مزید غمگین کردیگا۔

جب بڑے پردے پر کسی کردار کی موت ہوجاتی ہے تو وہ ناظرین کے دلوں میں زیادہ گہرائی سے اثر کرتی ہے۔شاہ رخ خان اور امیتابھ بچن دونوں کا کیرئیر اس بات کا ثبوت ہے۔ایک اندازے کے مطابق شاہ رخ خان 17 فلموں میں آن اسکرین مرچکے ہیں، جبکہ امیتابھ بچن 27 فلموں میں مر چکے ہیں۔یہ دونوں ہی بالی ووڈ کی چہیتی ہستیاں ہیں۔دیوار فلم میں امیتابھ اپنی ماں کے گود میں آخری سانس لیتے ہیں اور دیوداس میں شاہ رخ خان کی موت ہوجاتی ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت ایک روشن مزاج ہستی تھے، جو ماہرین فلکیات کی باتوں کو اتنی ہی آسانی سے سمجھ سکتے تھے جتنا سوامی وویکانند کی باتوں کو۔وہ اپنی پریشانیوں، محنت اور جدوجہد کے بارے میں تب سے جانتے تھے جب سے انہوں نے شیامک داور کے ڈانس گروپ میں بطور بیک ڈانسر کا کام شروع کیا گیا تھا، جس کا ذکر انہوں نے 2019 اکتوبر کے ایک ٹوئیٹ میں کیا تھا۔انہوں نےلکھا تھا کہ مغربی ممالک کہتی ہے کہ ہم برائی پر فتح حاصل کرکے اسے کم سے کم کرسکتے ہیں، وہیں بھارت کہتا ہے کہ ہم مصائب سے برائی کو ختم کرسکتے ہیں، یہاں تک برائی کچھ نہیں صرف ایک مثبت پہلو ہے،ہمارا مقصد ایک ہے، لیکن اس کے برعکس جو چیزیں وہ ظاہر ہوسکتی ہیں۔سشانت اس بات سے واقف تھے کہ زندگی اور شوہرت ایک مدت تک ہی رہ سکتی ہے۔انہوں دسمبر 2018 میں رومی کی ایک مصرعہ پوسٹ کیا تھا کہ 'سائے کی طرح ہوں، ہوں بھی اور نہیں بھی'۔وہ اس بات کی پیش گوئی کر رہے تھے شاید جب انہیں کئی فلموں سے ہٹادیا گیا، ان کے ساتھ کئے گئے وعدہ کو توڑد دیا گیا اور وہ مواقع جو انہوں نے کھو دیئے، اب یہ سب ہمیشہ کے لیے ان کے ساتھ ہی چلا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.