فلم 'دی کشمیر فائلز' جب سے ریلیز ہوئی ہے تب سے اس پر بحث و مباحثے جاری ہیں۔ یہ فلم 11 مارچ کو ریلیز ہوئی اور ابھی تک سینما گھروں میں ٹکی ہوئی ہے۔ ریلیز ہونے کے بعد سے ہی ملک کی سیاست اور بھارتی سنیما میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بیرون ممالک میں بھی فلم کو دیکھا جارہا ہے۔ دراصل اب فلم کے ہدایت کار وویک اگنی ہوتری اور ان کی اہلیہ پلوی جوشی کو برطانوی پارلیمنٹ سے دعوت نامہ ملا ہے۔ وویک، برطانوی پارلیمنٹ میں فلم کے بارے میں بتائیں گے۔ British Parliament Invites Vivek Agnihotri
ایک انٹرویو میں وویک اگنی ہوتری نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے دعوت نامہ آیا ہے اور وہ پارلیمنٹ میں کشمیری پنڈتوں کی حالت زار کے بارے میں بتانا چاہتے ہیں۔ وویک نے کہا، 'ہم اپریل میں برطانیہ جائیں گے اور کشمیری پنڈتوں کے بارے میں بات کریں گے۔ فلم 'دی کشمیر فائلز' کو بنانے کا مقصد یہی ہے کہ دنیا کے کونے کونے تک کشمیری پنڈتوں پر ہوئے ظلم اور ان کی نسل کشی کے بارے میں بتایا جاسکے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہم اپنے مقصد میں کامیاب رہے ہیں۔ British Parliament to Speak about the Kashmiri Pandit
وویک نے مزید کہا کہ 'فلم کے ذریعے کشمیری پنڈتوں پر ہونے والے مظالم کی ہولناک اور خوفناک کہانی دنیا کے کونے کونے تک پہنچ رہی ہے۔ ہم نے اس کے لیے کچھ نہیں کیا، کیونکہ ہم لوگوں پر اثر انداز ہونے کی طاقت نہیں رکھتے، یہ سب اوپر والے کے ہاتھ میں ہے، ہم صرف ایک میڈیم ہیں'۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ صرف 15 کروڑ کے بجٹ میں بننے والی فلم 'دی کشمیر فائلز' نے باکس آفس پر 200 کروڑ سے زیادہ کا بزنس کرکے تاریخ رقم کردی ہے۔ فلم کی کہانی 1990 میں کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی اور قتل عام پر مبنی ہے۔ اس فلم میں انوپم کھیر، متھن چکرورتی، پلوی جوشی، درشن کمار جیسے اداکار نے کام کیا ہے۔
مزید پڑھیں: IAS Officer Niyaz Khan: مدھیہ پردیش حکومت نے نیاز خان کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی