شہنشاہ جذبات دلیپ کمار اور اپنے زمانہ کی معروف اداکارہ کامنی کوشل کے موضوع بحث بننے والے عشق کی داستان کو اب کتابی شکل میں منظرعام پر لایا گیا ہے۔
اسے کتابی شکل میں ترینتراباجپائی اور انشولا باجپائی نے 'دلیپ کمار :بے مثال فن کاراور متاثرکن نسلیں' کے عنوان سے ڈھالنے کی کوشش کی ہے۔
کامنی کوشل 'شہید'،شبنم اور ندیا کے پار میں دلیپ کمار کے مدمقابل ہیروئین تھیں اور پہلی بار میں انہیں عشق ہوگیا اور دونوں طرف عشق کا شعلہ بھڑکا ہواتھا جبکہ کتاب میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ مدھوبالا کا بعد کے دورمیں دلیپ اور پریم ناتھ کے ساتھ معاشقہ ساتھ ساتھ چلتا رہا۔
مذکورہ میں واضح طورپر اظہار کیا گیا ہے کہ حالانکہ دلیپ کمار نے کامنی کوشل کے ساتھ عشق کے بارے میں کبھی بھی کھل کر اظہار نہیں کیا، لیکن کتاب میں جگہ جگہ ہم عصروں کا اشارہ دیا گیا ہے جوکہ دونوں کے مابین عشق کی دہائی دیتے ہیں۔
کتاب کے مطابق 'مشہور کتھک رقاصہ ستارا دیوی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ممبئی ایک عالیشان ہوٹل میں افواہوں کا شکار اس جوڑے سے ملاقات کی تھی جوکہ فرصت کے لمحات گزاررہے تھے۔'
دلیپ کمار معاشقہ کے بارے میں شائع ہونے والی اس کتاب میں فلم ساز اور ہدایت کار پی این اروڑہ نے کامنی کوشل کوسپرہٹ فلم پگری میں ہدایت دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ 'دلیپ کمار وقفہ وقفہ سے فلم کے سیٹ پرکامنی کوشل سے ملاقات کے لیے آدھمکتے تھے ، اروڑہ کے حوالے سے مطلع کیا گیا ہے کہ کامنی کوشل کا فوجی بھائی پستول لیکر فلم کے سیٹ پرپہنچ گیا اور کامنی کوشل کو جان سے مارنے کی دھمکی دی کہ وہ دلیپ کمار سے دوررہیں۔
کتاب کے مطابق 'کامنی کوشل کے بھائی نے دلیپ کمار کو بھی دھمکی دی تھی۔'
بتایا جاتا ہے کہ 'اردو ادیبہ عصمت چغتائی نے بھی دلیپ کمار کو اس معاشقہ کے بارے میں متنبہ کیا تھا جس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے تھے۔
مذکورہ کتاب کے مضمون پر یقین کیا جائے تو اس کے مطابق 'دلیپ کمار اور کامنی کوشل کے معاشقہ کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد ان کے بھائی نے خودکو گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔ دونوں فنکاروں کے معاشقہ کے خاتمہ کی ایک وجہ کامنی کوشل کے بھائی کی خودکشی کو بھی بتایا جاتا ہے ۔ویسے کامنی کوشل کی شادی ان کی بڑی بہن کے انتقال کے بعد ان کے بہنوئی سے پنجابی رواج کے مطابق کردی گئی تھی۔'