ETV Bharat / sitara

Suraiya birth anniversary: فلمی مداحوں کو اپنا دیوانہ بنانے والی ثریا کا آج یوم پیدائش

بالی وڈ کی ممتاز و منفرد اداکارہ اور سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ suraiya کا آج یوم پیدائش ہے۔ ایک وقت ایسا تھا جب ان کے حسن و آواز کا جادو عوام کے سر چڑھ کر بولتا تھا۔

author img

By

Published : Jun 15, 2021, 11:57 AM IST

bollywood actress and singer suraiya jamal birth anniversary 15th june
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

ثریا کو ایسی منفرد گلوکارہ اور بہترین اداکارہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری اور آواز سے تقریباً تین دہائیوں تک فلمی مداحوں کو اپنا دیوانہ بنایا۔

دیکھیں ویڈیو

پنجاب کے گوجرانوالہ شہر میں 15 جون سنہ 1929 کو ایک متوسط خاندان میں پیدا ہونے والی ثریا کا رجحان بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھا اور وہ پلے بیک سنگر بننا چاہتی تھیں۔ تاہم انہوں نے کسی استاد سے موسیقی کی تعلیم تو نہیں لی تھی مگر موسیقی پر ان کی اچھی گرفت تھی۔

واضح رہے کہ ثریا اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھیں، ثریا نے ابتدائی تعلیم ممبئی کے نیو گرلز ہائی سکول سے مکمل کی، اس کے ساتھ ہی وہ گھر پر ہی قرآن اور فارسی کی تعلیم بھی حاصل کیا کرتی تھی۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

بطور چائلڈ سٹار سنہ 1938 میں ان کی پہلی فلم 'اس نے سوچا تھا' ریلیز ہوئی۔ فلم انڈسٹری میں ثریا کو سب سے پہلا اور بڑا کام اپنے چچا ظہور کی مدد سے ملا جو ان دنوں فلم انڈسٹری میں بطور ولن اپنی شناخت بناچکے تھے۔

سنہ 1941 میں سکول کی چھٹيوں کے دوران ایک بار ثریا موہن سٹوڈیو میں فلم تاج محل کی شوٹنگ دیکھنے گئیں، وہاں ان کی ملاقات فلم کے ڈائریکٹر نانو بھائی وکیل سے ہوئی جنہیں ثریا میں فلم انڈسٹری کا ایک ابھرتا ہوا ستارہ دکھائی دیا اور انہوں نے ثریا کو فلم کے کردار ممتاز محل کے لیے منتخب کیا۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

آکاشوانی کے ایک پروگرام کے دوران موسیقی کے شہنشاہ نوشاد نے جب ثریا کو گاتے ہوئے سنا تب وہ ان کے گانے کے انداز سے بہت متاثر ہوئے اور نوشاد کی موسیقی میں پہلی بار كاردار صاحب کی فلم شاردا میں ثریا کو گانے کا موقع ملا۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

اس درمیان ثریا کو محبوب خان کی ’’انمول گھڑی‘‘ میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ اگرچہ ثریا اس فلم میں معاون ہیروئن کا کردار نبھاتی نظر آئیں لیکن فلم کے ایک گانے ’’ سوچا تھا کیا کیا ہو گیا‘‘ سے وہ بطور پلے بیک سنگر سامعین کے درمیان اپنی شناخت بنانے میں کافی حد تک کامیاب رہیں۔

اسی درمیان ڈائریکٹر جینت دیسائی کی فلم چندر گپتا كے ایک گانے کے ریہرسل کے دوران ثریا کو دیکھ کر كے ایل سہگل کافی متاثر ہوئے اور انہوں نے جینت دیسائی سے ثریا کو فلم تدبير میں کام دینے کی سفارش کی۔

suraiya jamal
ثریا جمال شیخ

سال 1945 میں آئی فلم تدبير میں کے ایل سہگل کے ساتھ کام کرنے کے بعد آہستہ آہستہ ان کی شناخت فلم انڈسٹری میں بنتی گئی۔ پچاس کی دہائی میں ’پیار کی جیت، بڑی بہن اور دل لگی‘ جیسی فلموں کی کامیابی کے بعد ثریا شہرت کی بلنديوں پر جا پہنچیں۔ ان کی جوڑی فلم اداکار دیو آنند کے ساتھ خوب جمی اور اس جوڑی نے شاعر ، افسر، نیلے اور دو ستارے جیسی فلموں میں کام کیا۔

suraiya jamal
ثریا

فلم افسر کے دوران دیو آنند ثریا کی جانب مائل ہو گئے تھے۔ ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں پلٹ گئی۔ دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچا لیا۔

اس کے بعد ثریا دیو آنند سے بے انتہا محبت کرنے لگی لیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر یہ جوڑی پروان نہیں چڑھ سکی اور دیو آنند نے اس زمانے کی مشہور اداکارہ کلپنا کارتک سے شادی کر لی۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا

اس بات سے دلبرداشتہ ثریا نے تمام عمر کنواری رہنے کا فیصلہ کر لیا۔ سال 1954میں آئی فلم مرزا غالب اور وارث کی کامیابی سے ثریا ایک بار پھر فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہیں۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا

مزید پڑھیں:

قومی ایوارڈ یافتہ اداکار کا انتقال، اہل خانہ نے اعضاء عطیہ کیا

فلم مرزا غالب کو صدر جمہوریہ کے گولڈ میڈل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ سال 1963 میں آئی فلم رستم سہراب کی کارکردگی کے بعد ثریا نے خود کو فلم انڈسٹری سے الگ کر لیا۔ تقریباً تین دہائی تک اپنی جادو بھری آواز اور اداکاری سے مداحوں کا دل جیتنے والی ثریا نے 31 جنوری 2004 میں اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔

ثریا کو ایسی منفرد گلوکارہ اور بہترین اداکارہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنی اداکاری اور آواز سے تقریباً تین دہائیوں تک فلمی مداحوں کو اپنا دیوانہ بنایا۔

دیکھیں ویڈیو

پنجاب کے گوجرانوالہ شہر میں 15 جون سنہ 1929 کو ایک متوسط خاندان میں پیدا ہونے والی ثریا کا رجحان بچپن سے ہی موسیقی کی طرف مائل تھا اور وہ پلے بیک سنگر بننا چاہتی تھیں۔ تاہم انہوں نے کسی استاد سے موسیقی کی تعلیم تو نہیں لی تھی مگر موسیقی پر ان کی اچھی گرفت تھی۔

واضح رہے کہ ثریا اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھیں، ثریا نے ابتدائی تعلیم ممبئی کے نیو گرلز ہائی سکول سے مکمل کی، اس کے ساتھ ہی وہ گھر پر ہی قرآن اور فارسی کی تعلیم بھی حاصل کیا کرتی تھی۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

بطور چائلڈ سٹار سنہ 1938 میں ان کی پہلی فلم 'اس نے سوچا تھا' ریلیز ہوئی۔ فلم انڈسٹری میں ثریا کو سب سے پہلا اور بڑا کام اپنے چچا ظہور کی مدد سے ملا جو ان دنوں فلم انڈسٹری میں بطور ولن اپنی شناخت بناچکے تھے۔

سنہ 1941 میں سکول کی چھٹيوں کے دوران ایک بار ثریا موہن سٹوڈیو میں فلم تاج محل کی شوٹنگ دیکھنے گئیں، وہاں ان کی ملاقات فلم کے ڈائریکٹر نانو بھائی وکیل سے ہوئی جنہیں ثریا میں فلم انڈسٹری کا ایک ابھرتا ہوا ستارہ دکھائی دیا اور انہوں نے ثریا کو فلم کے کردار ممتاز محل کے لیے منتخب کیا۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

آکاشوانی کے ایک پروگرام کے دوران موسیقی کے شہنشاہ نوشاد نے جب ثریا کو گاتے ہوئے سنا تب وہ ان کے گانے کے انداز سے بہت متاثر ہوئے اور نوشاد کی موسیقی میں پہلی بار كاردار صاحب کی فلم شاردا میں ثریا کو گانے کا موقع ملا۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا جمال شیخ

اس درمیان ثریا کو محبوب خان کی ’’انمول گھڑی‘‘ میں بھی کام کرنے کا موقع ملا۔ اگرچہ ثریا اس فلم میں معاون ہیروئن کا کردار نبھاتی نظر آئیں لیکن فلم کے ایک گانے ’’ سوچا تھا کیا کیا ہو گیا‘‘ سے وہ بطور پلے بیک سنگر سامعین کے درمیان اپنی شناخت بنانے میں کافی حد تک کامیاب رہیں۔

اسی درمیان ڈائریکٹر جینت دیسائی کی فلم چندر گپتا كے ایک گانے کے ریہرسل کے دوران ثریا کو دیکھ کر كے ایل سہگل کافی متاثر ہوئے اور انہوں نے جینت دیسائی سے ثریا کو فلم تدبير میں کام دینے کی سفارش کی۔

suraiya jamal
ثریا جمال شیخ

سال 1945 میں آئی فلم تدبير میں کے ایل سہگل کے ساتھ کام کرنے کے بعد آہستہ آہستہ ان کی شناخت فلم انڈسٹری میں بنتی گئی۔ پچاس کی دہائی میں ’پیار کی جیت، بڑی بہن اور دل لگی‘ جیسی فلموں کی کامیابی کے بعد ثریا شہرت کی بلنديوں پر جا پہنچیں۔ ان کی جوڑی فلم اداکار دیو آنند کے ساتھ خوب جمی اور اس جوڑی نے شاعر ، افسر، نیلے اور دو ستارے جیسی فلموں میں کام کیا۔

suraiya jamal
ثریا

فلم افسر کے دوران دیو آنند ثریا کی جانب مائل ہو گئے تھے۔ ایک گانے کی شوٹنگ کے دوران دیو آنند اور ثریا کی کشتی پانی میں پلٹ گئی۔ دیو آنند نے ثریا کو ڈوبنے سے بچا لیا۔

اس کے بعد ثریا دیو آنند سے بے انتہا محبت کرنے لگی لیکن ثریا کی نانی کی اجازت نہ ملنے پر یہ جوڑی پروان نہیں چڑھ سکی اور دیو آنند نے اس زمانے کی مشہور اداکارہ کلپنا کارتک سے شادی کر لی۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا

اس بات سے دلبرداشتہ ثریا نے تمام عمر کنواری رہنے کا فیصلہ کر لیا۔ سال 1954میں آئی فلم مرزا غالب اور وارث کی کامیابی سے ثریا ایک بار پھر فلم انڈسٹری میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب رہیں۔

suraiya jamal
سریلی آواز کی ملکہ ثریا

مزید پڑھیں:

قومی ایوارڈ یافتہ اداکار کا انتقال، اہل خانہ نے اعضاء عطیہ کیا

فلم مرزا غالب کو صدر جمہوریہ کے گولڈ میڈل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ سال 1963 میں آئی فلم رستم سہراب کی کارکردگی کے بعد ثریا نے خود کو فلم انڈسٹری سے الگ کر لیا۔ تقریباً تین دہائی تک اپنی جادو بھری آواز اور اداکاری سے مداحوں کا دل جیتنے والی ثریا نے 31 جنوری 2004 میں اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.