بالی ووڈ اداکارہ عالیہ بھٹ نے جمعرات کے روز سوشل میڈیا پر اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنس کی جانب سے ممبر بننے کی دعوت ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔اسی پیغام میں عالیہ نے سوشل میڈیا پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں کو بانٹنے کا کام کر رہا ہے۔
انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ میں اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنس کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے اکیڈمی کا ممبر بننے کے لیے مدعو کیا۔میں بہت اعزاز محسوس کر رہی ہوں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ یہ دیکھ کر مطمئن ہوںکہ بھارتی سنیما کی آواز عالمی سطح کے ایک بہترین پلیٹفارم تک پہنچ رہی ہے۔ہر برس اکیڈمی کے ذریعہ بھارتی اداکار، فلمساز اور تکنیکی ماہرین کے کام کو توجہ دی جاتی ہے اور اس سے بھارتی سنیما دنیا میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کے گھروں اور دلوں تک پہنچ رہی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ میں واقعی یقین کرتی ہوں کہ سنیما ایک پانی کی طرح ہے جو خود اپنا راستہ تلاش کرتی ہے اور پانی کی طرح یہ کسی بھی نسل، طبقے، سرحد کو نہیں پہچانتا ہے اور مست اپنے بہاؤ میں بہتا چلا جاتا ہے۔ناظرین جو اسے شوق سے پسند یا نفرت کرتے ہیں۔ناقدین اس کا تجزیہ کرتے ہیں اور طلباء اس کی جادو میں گم ہوجاتے ہیں۔فلموں کے بارے میں ہماری رائے شاید مختلف ہو، لیکن سنیما مجموعی طور پر ایک طاقت اور قوت کو متحد کرتی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ایسے وقت میں جب سوشل میڈیا کا مطلب لوگوں کا جوڑنا ہوتا ہے وہ ان میں دوریاں پیدا کر رہی ہے لیکن فلمیں ایک ایسا گوند ہے جو ہم سب کو باندھتی ہے۔
بالی ووڈ اسٹار عالیہ بھٹ اور ریتک روشن ان 819 فنکاروں اور ایگزیکٹوز میں شامل ہیں جنھیں دی اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز میں حصہ لینے کے لئے دعوت نامے موصول ہوئے ہیں۔