ٹام آلٹر کو بھلے ہی کوئی ان کے نام سے نہ جانتا ہوں لیکن بالی ووڈ مداحوں کے ذہن میں ٹام آلٹر کی پہنچان ایسے اداکار کے طور پر کی جاتی ہے جوبالی ووڈ فلموں میں زیادہ تر انگریز کا کردار ادا کرتا تھا۔ان کی پیدائیش 22 جون 1950 کو اتراکھنڈ کے مسوری میں ہوئی۔ ٹام 18 برس کی عمر میں تعلیم کی غرض سے امریکہ چلے گئے لیکن ان کا دل نہیں لگا اور وہ وہاں سے واپس لوٹ آئے۔ اس کے بعد انہوں نے کئی نوکریاں کیں۔ انہوں نے ہریانہ کے سینٹ تھامس اسکول میں ٹیچر کی بھی چھ مہینے تک نوکری کی۔
سپراسٹار راجیش کھنہ کی سال 1969 میں فلم ارادھنا نے ٹام آلٹر کو اتنا متاثر کیا کہ انہوں نے ہفتے میں تین مرتبہ اس فلم کو دیکھا۔ دو سالوں تک انکے ذہن میں راجیش کھنہ اور شرمیلا ٹیگور کی تصویریں ابھرتی رہتی تھیں اور اب بس وہ راجیش کھننے بننے کا خواب دیکھنے لگے۔ اسی خواب کو زندہ رکھتے ہوئے ٹام نے پونے میں ہندوستانی فلم اور ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا۔ ٹام نے 1974 میں ایف ٹی آئی آئی سے گریجویشن کے دوران گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اسی دوران انہوں نے نصیر الدین شاہ اور بنجامن گیلانی کے ساتھ ایک کمپنی موٹلی قائم کی اور ڈرامے کی دنیا میں قدم رکھا۔
انہوں نے کئی ڈرامے کیے، لیکن جب انہوں نے مولانا عبدالکلام آزاد پر مبنی پلے میں مولانا کا شاندار کردار ادا کیا جس کے لیے انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ٹام الٹر جب مولانا ابوالکلام آزاد بنے۔۔۔۔۔۔
ٹام آلٹر نے بالی ووڈ میں اپنے کیرئر کی شروعات سال 1976 میں فلم چرس سے کی۔ فلم چرس کے بعد انہوں نے شطرنج کے کھلاڑی، دیش پریمی، کرانتی، گاندھی، رام تیری گنگا میلی، کرما، سلیم لنگڑے پے مت رو، پرندہ، عاشقی، جنون، ویر زرا، منگل پانڈے سمیت 300 سے زائد فلموں میں اپنی کارکردگی کے ہنر دکھائے۔سال 1977 میں انہوں نے کیرول ایوانس سے شادی کی۔ ان کا ایک بیٹا جیمی اور ایک بیٹی افشاں ہے۔
ٹام الٹر نے اپنے کیرئر کے دوران ستیہ جیت رے سے لے کر شیام بینگال تک ہندستانی فلم انڈسٹری میں تقریباً چوٹی کے تمام ہدایت کاروں کے ساتھ کام کیا۔ٹام الٹر کو مشہور ٹی وی شو جنون میں ان کے کردار کیشوکلسی کے لئے جانا جاتا ہے۔ سنہ 1990 میں یہ شو مسلسل پانچ سال تک چلا۔ انہوں نے کئی بے حد معروف سیریل میں بھی کام کیا جس میں ہندستان ایک کھوج، زبان سنبھال کے ، بیتال پچیسی، حاتم، اور یہاں کے ہم سکندر، اہم ہیں۔
سال 1980 سے 1990 تک کے دوران ٹام الٹر اسپورٹس کے صحافی بھی رہے ۔ وہ ٹی وی پر سچن تندولکر کا انٹرویو لینے والے پہلے شخص تھے۔ سال 1993میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کی زندگی پر بنی فلم ’سردار ‘میں وہ برما کے لارڈ ماونٹ بیٹن بنے تھے۔ انہوں نے ہالی ووڈ کے فلمساز پیٹر اوٹولی کی فلم ’ون ٹائٹ وتھ دی کنگ ‘ میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ 1996میں ایک آسامی فلم ’ادجیا ‘ میں کام کیا۔
ٹام الٹر ایک مصنف بھی تھے اور انہوں نے لانگیسٹ ریس ،ری رن اٹ ریلٹو اور بیسٹ ان دی ورلڈ نامی کتابیں لکھی ہیں۔
سال 2008 میں انہیں فن اور سنیما کے شعبے میں بہترین خدمات کے لئے پدم شری ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ ٹام الٹر کا انتقال 29 ستمبر 2017 کو ہوا۔
یو این آئی