ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانے میں 19 اپریل 1968 کو ممبئی میں ہوئی۔ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ ارشد بچپن سے ہی فلموں میں کام کرنا چاہتے تھے۔ انہیں کم عمری میں ہی اپنی جدوجہد بھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔
انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کے بورڈ نگ اسکول سے حاصل کی لیکن گھر کے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں کلاس تک ہی محدود کرنا پڑی۔ رقص میں دلچسپی کے پیش نظر انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں حصہ لیا اور سنہ 1991 میں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا ۔اس کے بعد انہوں نے بالی وڈ کا رخ کیا۔
ابتدائی دور میں ارشد نے مہیش بھٹ کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کیا۔سنہ 1993 میں آئی فلم 'روپ کی رانی چوروں کا راجہ' میں ارشد وارثی نے بطور رقص ڈائریکٹر کے طور پر کام کیا۔
ارشد کو ہندی سنیما میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا ۔یہ فلم ہٹ ثابت ہوئی۔ اس فلم کے بعد انہوں نے بیتابی، ہیرو ہندستانی، ہوگی پیار کی جیت، جانی دشمن جیسی چند فلموں میں کام کیا لیکن وہ بالی وڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
سنہ 2003 میں ارشد ہدایت کار ودھو ونود چوپڑا کی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے بالی وڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔
اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھا ۔ وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے جسے آج تک بالی وڈ کے شائقین یاد رکھتے ہیں۔اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔دونوں ہی فلموں کے لیے انہیں کئی انعامات سے نوازا کیا گیا۔
منا بھائی ایم بی بی ایس کی کامیابی کے بعد ارشد کو اچھی فلموں کے آفر ملنے شروع ہو گئے۔ اس کے بعد انہوں نے ہلچل، میں نے پیار کیوں کیا جیسی سپر ہٹ فلموں میں اپنے اداکاری کے جوہر دکھائے ۔
سنہ 2005 میں آئی فلم شہر میں اپنی سنجیدہ اداکاری سے انہوں نے شائقین کا دل جیت لیا ۔ دوسری جانب اسی برس انہیں فلم سلام نمستے کے لیے بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ۔
سنہ 2006 میں فلم 'لگے رہو منا بھائی‘ ان کے کیرئیر کی سپرہٹ فلم ثابت ہوئی جو فلم منا بھائی ایم بی بی ایس کا سیکویل تھی۔ اس فلم کے لیے انہیں مزاحیہ اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی دیا گیا۔
سنہ 2006 میں ہی ارشد وارثی کی ایک اور کامیاب فلم 'گول مال' ریلیز ہوئی ۔ روہیت شیٹی کی ہدایت میں بنی اس فلم میں ارشد وارثی نے اپنے نبھائے مزاحیہ کردار سے ناظرین کو محظوظ کیا۔
اس کے بعد آئی گول مال ریٹرن اور گول مال ۔3 میں بھی ارشد نے مداحوں کو کافی لطف اندوز کیا۔
سنہ 2010 میں آئی فلم 'عشقیہ' ارشد وارثی کے کیریئر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ اس فلم میں ارشد وارثی نے نصیرالدین شاہ کے ساتھ جوڑی بنائی اور شائقین کا دل جیت لیا۔ فلم کے لیے ارشد کو بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا۔ سنہ 2013 میں آئی فلم ’جولی ایل ایل بی‘ ان کے کیریئر کی ایک اور ہٹ فلم ثابت ہوئی۔ اس کے بعد ارشد نے 2017 میں ریلیز سپرہٹ فلم گول مال اگین میں بھی کام کیا ہے۔