ETV Bharat / science-and-technology

امریکی ایجنسی نے اسرو کے منصوبے کی حمایت کی - انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو)

اقوام متحدہ کے ایک ادارہ نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اور امریکہ کی ایجنسی (این او اے اے) کے مشترکہ تعاون سے ملٹی نیشنل پروجیکٹ میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی کی حمایت کی ہے۔

امریکی ایجنسی نے اسرو کے منصوبے کی حمایت کی
امریکی ایجنسی نے اسرو کے منصوبے کی حمایت کی
author img

By

Published : Jun 24, 2021, 11:57 AM IST

واشنگٹن: اقوام متحدہ کے ایک ادارہ نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اور امریکہ کی ایجنسی (این او اے اے) کے مشترکہ تعاون سے ملٹی نیشنل پروجیکٹ میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی کی حمایت کی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد مصنوعی سیارہ اور زمین پر مبنی مشاہدات پر مبنی ساحلی اعداد و شمار کو حاصل کرنا ہے، تاکہ اس کا استعمال سائنس دانوں میں اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے کیا جاسکے۔

قومی سمندری اور ماحولیاتی انتظامیہ (NOAA) نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ زمینی اور ساحلی نگرانی کے لیے محدود ہے۔ ان منصوبوں کے تحت تباہی کے خطرے میں کمی اور براعظم ساحلی خطوں اور چھوٹے جزیرے والے ممالک میں ساحلی لچک شامل ہے۔

مزید پڑھیں:ٹویٹر انڈیا کے ایم ڈی پولیس کے سامنے آج پیش ہوں گے، ان سوالات کے جوابات دینے ہوں گے

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سی ای او ایس اور سی او اے اے ایس ٹی، زراعت، تعمیرات، تجارت اور ماہی گیری جیسی صنعتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اس منصوبے کو حال ہی میں بین الاقوامی علم بحریات تنظیم (IOC) نے اپنی حمایت دی ہے، جو ​​اقوام متحدہ کے سمندری دہائی منصوبے کی شروعاتی کارروائی کے طور پر 2021 سے 2030 تک چلے گی۔

واشنگٹن: اقوام متحدہ کے ایک ادارہ نے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اور امریکہ کی ایجنسی (این او اے اے) کے مشترکہ تعاون سے ملٹی نیشنل پروجیکٹ میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی کی حمایت کی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد مصنوعی سیارہ اور زمین پر مبنی مشاہدات پر مبنی ساحلی اعداد و شمار کو حاصل کرنا ہے، تاکہ اس کا استعمال سائنس دانوں میں اعتماد اور تعاون کو فروغ دینے کے لئے کیا جاسکے۔

قومی سمندری اور ماحولیاتی انتظامیہ (NOAA) نے بدھ کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ منصوبہ زمینی اور ساحلی نگرانی کے لیے محدود ہے۔ ان منصوبوں کے تحت تباہی کے خطرے میں کمی اور براعظم ساحلی خطوں اور چھوٹے جزیرے والے ممالک میں ساحلی لچک شامل ہے۔

مزید پڑھیں:ٹویٹر انڈیا کے ایم ڈی پولیس کے سامنے آج پیش ہوں گے، ان سوالات کے جوابات دینے ہوں گے

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سی ای او ایس اور سی او اے اے ایس ٹی، زراعت، تعمیرات، تجارت اور ماہی گیری جیسی صنعتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ اس منصوبے کو حال ہی میں بین الاقوامی علم بحریات تنظیم (IOC) نے اپنی حمایت دی ہے، جو ​​اقوام متحدہ کے سمندری دہائی منصوبے کی شروعاتی کارروائی کے طور پر 2021 سے 2030 تک چلے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.