سین فرانسسکو: چھٹنی کے ایک اور دور کے بعد، ٹویٹر نے پروڈکٹ مینیجر ایستھر کرافرڈ کو کمپنی سے نکال دیا ہے۔ کرافرڈ نے ٹویٹر پر مختلف منصوبوں کی قیادت کی ہیں، جس میں تصدیق شدہ سبسکرپشنز کے ساتھ کمپنی کا بلیو ٹک اور ادائیگیوں کا پلیٹ فارم تیار کرنا شامل ہے۔ اس تازہ ترین برطرفی کے ساتھ، ٹویٹر کے سی ای او ایلون مسک نے اب تک کم از کم چار دَور کی چھٹنی کرچکے ہیں۔
دی ورج کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق حالیہ برطرفی سے 50 سے زائد ملازمین متاثر ہوئے ہیں جو کہ متعدد محکموں میں اپنی اپنی کارکردگی کو انجام دے رہے تھے۔ اب تک برطرف کیے گئے ملازمین میں ریویو نیوز لیٹر پلیٹ فارم کے تخلیق کار مارٹیجن ڈی کوئجپر تھے، جنہیں ٹوئٹر نے 2021 میں کمپنی کے رکن کے طور پر منتخب کیا تھا۔
گذشتہ سال نومبر میں برطرفی کے بعد مسک کی جانب سے مزید ملازمین کو برطرف نہ کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا، اس کے باوجود مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم سے 7,500 ملازمین کو برطرف کردیا گیا۔ اتوار کو یہ اطلاع ملی تھی کہ ٹویٹر کے سی ای او مسک ٹویٹر کے مزید ملازمین کو فارغ کر رہے ہیں جس کی نوٹس متاثرہ ملازمین کو ای میل کے ذریعے موصول ہوئی ہیں۔ حالیہ چھٹنی سے اشتہارات اور انفراسٹرکچر کے علاوہ انجینئرنگ سمیت مختلف محکموں کے ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔
اب، کمپنی میں 2,000 سے بھی کم ملازمین رہ گئے ہیں، جو مسک کے اقتدار سنبھالنے کے وقت ملازمین کی تعداد میں سے تقریباً 7,500 کم ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں، مسک نے سیلز اور انجینئرنگ کے محکموں سے درجنوں ملازمین کو برطرف کیا ہے، جس میں مسک کے ٹیم کا ایک ملازم بھی شامل تھا جو رپورٹنگ ایگزیکٹوز میں سے ایک تھا اور ٹویٹر کے اشتہاری کاروبار کے لیے کام کر رہا تھا۔
مزید پڑھیں:
کمپنی نے بھارت میں گذشتہ دنوں اپنے تین میں سے دو دفاتر نئی دہلی اور ممبئی کو بند کر دیا تھا اور اپنے ملازمین کو ہدایت دی تھی کہ وہ ٹویٹر کے سی ای او کے اخراجات میں کمی اور سوشل میڈیا سروس کو منافع بخش بنانے کے مشن کے حصے کے طور پر گھر سے کام کریں۔ پچھلے سال نومبر میں، مسک نے 200 سے زیادہ ملازمین کو فارغ کیا تھا، جو کہ بھارت میں اس کی افرادی قوت کا 90 فیصد ہے۔