سین فرانسسکو: مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں سیاسی اشتہارات کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ پلیٹ فارم نے اپنے ٹوئٹر سیفٹی اکاؤنٹ سے یہ اعلان کیا ہے کہ "آج ہم امریکہ میں اشتہارات کے لیے اپنی اشتہاری پالیسی میں نرمی کر رہے ہیں۔ ہم آنے والے ہفتوں میں سیاسی اشتہارات کو بڑھانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔" Twitter is planning to expand political ads soon
ٹویٹر نے آگے کہا کہ 'ہم اپنی اشتہاری پالیسی کو ٹی وی اور دیگر میڈیا آؤٹ لیٹس کے ساتھ جوڑنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ پالیسی میں ہونے والی تمام تبدیلیوں کی طرح، ہم سب سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کنٹنٹ لوگوں کو ٹوئٹر پر تحفظ فراہم کرے۔" پلیٹ فارم کے اس اعلان کے بعد سے ٹویٹر کے کئی صارفین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ نومبر 2019 میں، ٹویٹر نے باضابطہ طور پر اپنے پلیٹ فارم پر تمام قسم کے سیاسی اشتہارات پر پابندی عائد کردی تھی۔ سابق سی ای او جیک ڈورسی نے اعلان کیا تھا کہ مائیکرو بلاگنگ سائٹ اب سیاسی اشتہارات کی اجازت نہیں دے گی۔ Twitter is planning to expand political ads soon
مزید پڑھیں:
اس کے علاوہ ٹویٹر نے حال ہی میں 26 اکتوبر سے 25 نومبر کے درمیان بھارت میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال اور فحش مواد کو فروغ دینے کے معاملے میں 45,589 اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی تھی۔ اسی درمیان مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم نے پلیٹ فارم پر عسکریت پسندی کو فروغ دینے والے 3,035 اکاؤنٹس کو بھی بلاک کر دیا تھا۔ مجموعی طور پر، ٹویٹر نے بھارت میں رپورٹنگ کی مدت کے دوران 48,624 اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی تھی۔ Twitter bans 48,624 accounts for policy violations in India