ETV Bharat / science-and-technology

The Twitter Files مسک نے 'دی ٹویٹر فائلز' کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا - مسک نے دی ٹویٹر فائلز کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا

ایلون مسک نے ہفتے کے روز 'ٹویٹر فائلز' کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2020 کے انتخابات سے چند روز قبل ٹوئٹر کے اعلیٰ عہدیداروں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دبانے کی کوشش کی تھی۔

مسک نے 'دی ٹویٹر فائلز' کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا
مسک نے 'دی ٹویٹر فائلز' کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا
author img

By

Published : Dec 10, 2022, 5:26 PM IST

سین فرانسسکو: ایلون مسک نے ہفتے کے روز 'ٹویٹر فائلز' کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2020 کے انتخابات سے چند روز قبل ٹوئٹر کے اعلیٰ عہدیداروں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دبانے کی کوشش کی تھی۔ بتادیں کہ کیپیٹل ہل فسادات کے دو دن بعد 8 جنوری 2021 کو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، جس میں پانچ افراد مارے گئے تھے۔ صحافی اور مصنف میٹ طیبی نے 'دی ٹویٹر فائلز پارٹ 3' کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ 6 جنوری سے پہلے کمپنی کے اندر معیارات میں کمی واقع ہوئی تھی۔ Top Twitter execs interfered with US election before banning Trump: Musk files

مسک نے طیبی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کی انتخابی مداخلت واضح طور پر جمہوریت میں عوام کے اعتماد کو مجروح کرتی ہے اور یہ غلط ہے۔ ٹویٹر فائلس میں کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹس کمپنی کے اہم عہدیداروں سے متعلق دستاویزات کی تلاش پر مبنی ہیں۔ جن کے نام پہلے ہی عوامی ڈومین میں ہے۔ Top Twitter execs interfered with US election before banning Trump: Musk files

مزید پڑھیں:

تازہ ترین ٹویٹر فائلوں میں دعوی کیا گیا ہے کہ ٹویٹر کے عہدیددار بظاہر انتخابات سے متعلق مواد کے ماڈریشن کے حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔ مسک نے ٹویٹر پر ٹرمپ کو بحال کردیا ہے تاہم ٹرمپ نے ابھی تک کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔ Top Twitter execs interfered with US election before banning Trump: Musk files

سین فرانسسکو: ایلون مسک نے ہفتے کے روز 'ٹویٹر فائلز' کے تیسرے سیزن کا انکشاف کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2020 کے انتخابات سے چند روز قبل ٹوئٹر کے اعلیٰ عہدیداروں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دبانے کی کوشش کی تھی۔ بتادیں کہ کیپیٹل ہل فسادات کے دو دن بعد 8 جنوری 2021 کو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، جس میں پانچ افراد مارے گئے تھے۔ صحافی اور مصنف میٹ طیبی نے 'دی ٹویٹر فائلز پارٹ 3' کا اشتراک کرتے ہوئے کہا کہ 6 جنوری سے پہلے کمپنی کے اندر معیارات میں کمی واقع ہوئی تھی۔ Top Twitter execs interfered with US election before banning Trump: Musk files

مسک نے طیبی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیوں کی انتخابی مداخلت واضح طور پر جمہوریت میں عوام کے اعتماد کو مجروح کرتی ہے اور یہ غلط ہے۔ ٹویٹر فائلس میں کہا گیا ہے کہ یہ رپورٹس کمپنی کے اہم عہدیداروں سے متعلق دستاویزات کی تلاش پر مبنی ہیں۔ جن کے نام پہلے ہی عوامی ڈومین میں ہے۔ Top Twitter execs interfered with US election before banning Trump: Musk files

مزید پڑھیں:

تازہ ترین ٹویٹر فائلوں میں دعوی کیا گیا ہے کہ ٹویٹر کے عہدیددار بظاہر انتخابات سے متعلق مواد کے ماڈریشن کے حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔ مسک نے ٹویٹر پر ٹرمپ کو بحال کردیا ہے تاہم ٹرمپ نے ابھی تک کوئی ٹویٹ نہیں کیا ہے۔ Top Twitter execs interfered with US election before banning Trump: Musk files

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.