بھارت کے باوقار چندریان۔2 کو 20 اگست 2019 کو قمری مدار میں داخل کیا گیا تھا جبکہ اس وقت وہ بہتری سے اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا تھا اور اس مشن کا مقصد چاند کی سطح کی نقشہ سازی کرنا تھا۔
اس موقع پر اسرو نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ ’ چندرائن۔2 کو چاند کے مدار میں پہنچانے کے عمل کا آج ایک سال مکمل ہوگیا ہے۔ بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارہ اسرو نے مزید کہا کہ 22 جولائی 2019 کو چندریان۔2 کو کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کیا گیا تھا۔
اگرچہ کہ چندریان۔2 کا رابطہ اس وقت منقطع ہو گیا جب اس کا وکرم ماڈیول چاند کے جنوبی قطب پر لینڈنگ سے چند لمحے دور تھا۔
چندرائن۔2 کی گاڑی وکرم کا چاند پر لینڈنگ کرنے سے کچھ دیر پہلے زمین سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ وکرم منصوبے کے مطابق اپنا کام کر رہا تھا اور چاند کی سطح سے 2.1 کلومیٹر دور تک سب کچھ معمول پر تھا لیکن اس کے بعد اس کا رابطہ ٹوٹ گیا۔
اگر بھارت کو اس مشن میں کامیابی حاصل ہو جاتی ہے تو وہ سوویت یونین، امریکہ اور چین کے بعد چاند کی سطح پر لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن جاتا۔
واضح رہے کہ چندرائن۔1 مشن کے تحت ریڈارز کی مدد سے 2008 میں چاند کی سطح پر پانی کی پہلی اور سب سے مفصل تلاش کی گئی تھی۔