سان فرانسسکو: ایلون مسک نے اپنی کنٹینٹ ماڈریشن ٹیم سے پھر ایک بار مزید ملازمین کو برطرف کر دیا ہے، جب کہ پچھلے سال نوکری سے برطرف کیے گئے کچھ ملازمین کو مسک کی جانب سے وعدہ کردہ پیکج آج تک نہیں ملے ہیں۔ میڈیا کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 'فارچیون کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نومبر میں جن ٹویٹر ملازمین کو برطرف کیا گیا تھا، انہیں وعدہ کردہ پیکج آج تک نہیں ملا ہے۔ مسک نے گزشتہ دنوں تقریباً تین چوتھائی ملازمین کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ متاثرہ افراد کو 3 ماہ کا معاوضہ دیا جائے گا۔ Fired Twitter employees did not get promised compensation
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ایلون مسک نے ٹوئٹر سے بھی بڑے تعداد میں ملازمین کو برطرف کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب ٹوئٹر کے ملازمین کو کمپنی کی جانب سے ایک انتہائی خوفناک میل موصول ہوئی تھی۔ میل میں لکھا تھا کہ اگر آپ آج آفس آنے کا سوچ رہے ہیں تو رکیں، پہلے چیک کریں کہ آپ کی نوکری ہے یا ختم ہوگئی ہے۔ حالانکہ یہ پہلے ہی خیال کیا جا رہا تھا کہ مسک ٹویٹر کے نصف فیصد عملے کو برطرف کریں گے، لیکن کسی نے سوچا نہیں تھا کہ ملازمین کو اس طرح نوکری سے نکالا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
ایلون مسک نے 2022 میں ٹویٹر کو خریدا ہے، جب سے وہ ٹویٹر کے مالک بنے ہیں۔ انہوں نے سب سے پہلے سی ای او پراگ اگروال اور پورے بورڈ کو برخاست کردیا۔ اب وہ بڑی تعداد میں ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا رہے ہیں۔ Fired Twitter employees did not get promised compensation
مزید پڑھیں: