نئی دہلی: ٹویٹر، امیزون اور دیگر کمپنیوں کے بعد اب آن لائن ادائیگی والی کمپنی PayU نے بھی 150 ملازمین کو برطرف کر دیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کمپنی منافع میں چل رہی ہے لیکن پھر بھی ملازمین کو برطرف کیا جانا سمجھ سے پرے نظر آرہا ہے۔ پے یو سے برطرف کئے گئے 150 ملازمین اس کی کُل افرادی قوت کا 6 فیصد ہیں۔ مالی سال 2022-23 کی پہلی ششماہی میں اس کمپنی کی آمدنی 38 فیصد بڑھ کر 183 ملین ڈالر ہوگئی ہے۔ PayU کے پاس تیزی سے ترقی کرنے کے لیے صحیح بنیادی ڈھانچہ اور وسائل بھی موجود ہیں۔ Fintech firm PayU lays off 150 employees
پے یو PayU کے ترجمان نے کہا کہ ہم بھارت میں کچھ کاروباروں میں ایک بڑی ٹیم کو دوبارہ سے تعینات کر رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں یہ افسوسناک ہے کہ ہم اپنے کچھ شراکت داروں سے علیحدگی اختیار کر رہے ہیں۔ Online payment company پے یو بھارت میں ادائیگی کے معروف گیٹ وے میں سے ایک ہے اور اس نے 4.5 لاکھ سے زیادہ کاروباروں کو بااختیار بنایا ہے، جس میں معروف ای کامرس کمپنیاں اور SMBS شامل ہیں۔
پے یو 150 سے زائد آن لائن ادائیگی کے طریقوں کے ذریعے کاروباروں کو ڈیجیٹل ادائیگی کرنے کے قابل بناتا ہے۔ کمپنی کے مطابق Payu کے اندر ملازمت میں کمی ہمیشہ معاہدے کی شرائط و ضوابط کے مطابق ہوتی ہے۔ Fintech firm PayU lays off 150 employees
مزید پڑھیں:
PayU India کا مقصد ایک مکمل اسٹیک ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کا پلیٹ فارم بنانا ہے تاکہ ٹکنالوجی کے ذریعے صارفین (مرچنٹس، بینکوں اور صارفین) کی تمام (ٹیپ شدہ اور غیر استعمال شدہ) مالی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ Fintech firm PayU lays off 150 employees
مزید پڑھیں: